پاکستان

پاک-افغان تجارتی مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ جوڑنے کا فیصلہ

مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے آئندہ ماہ کابل میں پاک-افغان مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔

اسلام آباد: 22 ماہ سے زائد عرصے کی تاخیر کے بعد پاکستان اور افغانستان نے اعلیٰ سطح پر تجارتی مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ جوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے آئندہ ماہ کابل میں پاک-افغان مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔

تقریباً دو سال کے التواء کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر بات چیت کا آغاز ہوگا۔

خیال رہے کہ نومبر 2015 میں افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے ساتھ تجارت سمیت تمام معاملات پر ہونے والے مذاکرات کو بھارت کی شمولیت سے مشروط قرار دے دیا تھا۔

دوسری جانب سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں افغان حکام کی جانب سے ہر واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کیے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد بند: تاجروں کا خطیر سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ

بدھ (9 اگست) کو وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے ملاقات میں پاکستان میں تعینات افغان سفیر حضرت عمر زاخیل وال نے اقتصادی معاملات پر مذاکرات کے آغاز کی پیش کش کی۔

اس اہم پیش رفت سے قبل ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ 'اسلام آباد اور کابل کے درمیان نومبر 2015 سے معطل سفارتی اور کاروباری تعلقات کو بہتر بنانے کا یہ ایک بہترین موقع ہوگا'۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے سرکاری بیان کے مطابق افغان سفیر کا کہنا تھا کہ پاک-افغان جے ای سی کا آئندہ اجلاس طے پاگیا ہے جس کا انعقاد آئندہ ماہ ستمبر میں کابل میں کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔

پیش کش کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ اس سیشن کے انعقاد کے لیے تاریخ کا فیصلہ مشترکہ طور پر کرلیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات میں ایک چوتھائی کمی

اسحٰق ڈار نے اس خیال کا اظہار کیا کہ جے ای سی کا اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے ضروری اقدامات پر بات چیت کا موقع فراہم کرے گا۔

ملاقات میں افغان سفیر کو آگاہ کیا گیا کہ مشترکہ اقتصادی کمیشن کی مرکزی توجہ دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون میں اضافے پر رہے گی۔

دونوں ممالک نے مشترکہ مفاد کے دیگر معاملات اور اقتصادی تعاون کے تناظر میں دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر بھی بات چیت کی۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ اقتصادی تعاون میں ہونے والا اضافہ نہ صرف پاکستان اور افغانستان کے حق میں ہوگا بلکہ علاقائی تعاون اور تجارت کو بھی فروغ دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن اور معاشی ترقی ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ 10واں پاک-افغان مشترکہ اقتصادی تعاون کا اجلاس 23 نومبر 2015 کو اسلام آباد میں ہوا تھا۔

جے ای سی ایک اہم فورم ہے جو تجارت کو فروغ دینے، دوطرفہ تجارتی راستے، ہائی وے، ریلوے منصوبوں کو بہتر بنانے اور افغان طالب علموں کے لیے اسکالرشپ اسکیموں سمیت دیگر محکموں میں ممکنہ مشترکہ منصوبوں پر کام کرتا ہے۔


یہ خبر 10 اگست 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی