’غیر ملکی ٹیموں کا دورہ پاکستان سے انکار منافقت ہے‘
سابق آسٹریلین آل راؤنڈر ڈین جونز نے انٹرنیشنل ٹیموں کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کو منافقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ سمیت دنیا بھر میں حملے ہو رہے ہیں لیکن ٹیمیں سیکیورٹی کو بنیاد بنا کر پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر رہی ہیں۔
بھارت میں موجود اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم اس وقت عالمی نمبر ایک ضرور ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ کرکٹ میں نمبر ایک ٹیم نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم پاکستان کا سامنا کیے بغیر عالمی نمبر ایک بنی ہے اور مجھے دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز دیکھ کر خوشی ہو گی۔
یاد رہے کہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کے سبب 2007 کے بعد سے کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی گئی اور بھارت انٹرنیشنل ایونٹس کے علاوہ پاکستان سے کھیلنے کیلئے انکار کرتا رہا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان کرکٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو تین سال کے دوران پاکستان کرکٹ میں کافی بہتری آئی ہے اور وہ پیشہ ورانہ یونٹ بن کر کھیل رہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ سے نئے نوجوان کھلاڑی ملے ہیں اور انہیں صرف اپنا فرسٹ کلاس سسٹم بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر انہوں نے سیکیورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر دورہ پاکستان سے انکار کرنے والی ٹیموں کو منافق قرار دیتے ہوئے کہا کہ لندن سمیت یورپ بھر میں دہشت گرد حملے ہوئے ہیں اور کھیلوں کے مقابلے معمول کے مطابق ہو رہے ہیں لیکن ٹیمیں پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر رہی ہیں۔ یہ انتہائی منافقت ہے۔
واضح رہے کہ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر لاہور میں دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروزے بند ہیں اور آٹھ سال کے دوران زمبابوے کے علاوہ کسی بھی ٹیسٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔
57 سالہ سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی وکٹوں کے درمیان رننگ کی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے اور موجودہ دور میں مہندرا سنگھ دھونی واحد کھلاڑی ہیں جو سیدھا دوڑتے ہیں، ہم 80 کی دہائی میں سنگل اور ڈبل پر زیادہ انحصار کرتے تھے کیونکہ گراؤنڈ بڑے ہوتے تھے اور اسی ٹیم کے زیادہ میچ جیتنے کے امکانات ہوتے تھے جو زیادہ سنگل، ڈبل لیتی تھی لیکن آج کل کھلاڑی صرف بڑے بڑے شاٹس لگانے پر توجہ دیتے ہیں۔
آسٹریلین کرکٹر نے دوطرفہ ون ڈے سیریز بے معنی قرار دیتے ہوئے سہہ ملکی سیریز کھیلنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں عوام کی کم ہوتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ڈین جونز نے آئی سی سی کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ متعارف کرانے کا مشورہ بھی دیا۔
انہوں نے کہا کہ دس ٹیموں کو دو ڈویژنز میں بانٹ کر انہیں آپس میں چار، چار میچز کھلائے جائیں، اگر ہر دن 100 اوورز کا حامل چار روزہ میچ ہوا تو ایونٹ باآسانی 50دن میں نمٹ جائے گا اور اگر آئی سی سی اس کے انعقاد پر غور کرتی ہے تو اس سے کھیل کا بہت فائدہ ہو گا۔