سائنس و ٹیکنالوجی

چینی کمپنی ایپل اور سام سنگ کے لیے خطرہ بن گئی

ایپل اور سام سنگ کو دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ موبائل تیار کرنے والی کمپنیوں کا اعزاز حاصل ہے۔

ویسے تو اسمارٹ فونز بنانے کے حوالے سے ایپل کو دنیا کی سب سے بڑی اور سام سنگ کو دوسری بڑی کمپنی کا درجہ حاصل ہے، تاہم اب انہیں تیسری بڑی کمپنی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسمارٹ فونز اور آلات کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ امریکا میں اب تک ایپل اور سام سنگ جیسی کمپنیوں کی حکمرانی ہے، کیوں کہ وہاں اسمارٹ فونز بنانے والی تیسری بڑی چینی کمپنی ’ہواوے‘ کو رسائی حاصل نہیں۔

امریکی قانون کے مطابق کوئی بھی غیر ملکی کمپنی وہاں براہ راست اپنی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتی، اس وجہ سے آج تک ہواوے کے اسمارٹ موبائل کے لیے امریکا کے دروازے بند تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنی کا ایپل اور سام سنگ کو ٹف ٹائم
ممکنہ طور پر سب سے پہلے ہواوے میٹ 10 کو امریکا میں فروخت کیا جائے گا—فائل فوٹو

یہ بھی پڑھیں: ہواوے کے ڈبل کیمرہ والے موبائل فروخت کے لیے پیش

تاہم اب امریکا کی موبائل فروخت کرنے والی بڑی کمپنی اے ٹی اینڈ ٹی اسمارٹ موبائل بنانے والی دنیا کی اس تیسری بڑی کمپنی کے موبائل فونز کو امریکا میں فروخت کے لیے پیش کرے گی۔

ٹیکنالوجی خبروں کی ویب سائٹ انگیجٹ نے ذرائع سے خبر دی کہ اے ٹی اینڈ ٹی 2018 کے وسط تک ہواوے کے موبائل فونز کو امریکی مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کرے گی۔

ویب سائٹ کے مطابق ممکنہ طور پر امریکا میں سب سے پہلے ہواوے میٹ 10 کو فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا، کمپنی اس موبائل کو رواں برس کے آخر تک یورپ میں فروخت کے لیے پیش کرے گی۔

ویب سائٹ کے مطابق اس معاہدے سے مطعلق ہواوے اور اے ٹی اینڈ ٹی سے تصدیق کے لیے رابطہ کیا گیا، مگر انہوں نے معاہدے کی تصدیق یا تردید کرنے سے گریز کرتے ہوئے کوئی بھی بات کرنے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سمارٹ فون دنیا پر سام سنگ کی راج جاری

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہوگا کہ چین کی ملٹی نیشنل کمپنی ’ہواوے‘ کے موبائل فونز کو امریکا کی کوئی کمپنی باضابطہ طور پر فروخت کے لیے پیش کرے گی۔

اس معاہدے کو کئی لوگ ایپل اور سام سنگ کے لیے خطرہ سمجھ رہے ہیں، کیوں کہ ہواوے ان دونوں کمپنیوں کے موبائل کے ٹکر کے ماڈل ان سے کہیں سستی قیمت پر فروخت کے لیے پیش کرتی ہے۔