پاکستان

'وزیراعظم، حمزہ پرلگے الزامات پرپارلیمانی کمیٹی بنائیں گے؟'

عائشہ احد نے اپنی اوراپنی بیٹی کی سیکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا ہے،وزیراعظم اور پولیس انھیں سیکیورٹی دیں، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے مسلم لیگ نواز کے رکن قومی اسمبلی اور وزیراعلیٰ پنجاب کےبیٹے حمزہ شہباز پر عائشہ احد کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تفتیش کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینا نئے وزیراعظم کا پہلا امتحان قرار دے دیا۔

عمران خان نے عائشہ احد کی جانب سے پی ٹی آئی کی رہنما فردوس عاشق اعوان اور یاسمین راشد کے ساتھ پریس کانفرنس کے فوری بعد ٹویٹر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'نئے وزیراعظم کے لیے پہلا امتحان، کیا عائشہ احد کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رکن قومی اسمبلی حمزہ شریف پر لگائے جانے والے الزامات کی تفتیش کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے؟۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا وزیراعظم کے حوالے سے کہنا تھا کہ 'یا وہ شریفوں کے بدستور درباری رہیں گے اور عائشہ احد کے الزامات سمیت پنجاب پولیس کے تشدد اور حمزہ شریف کے فریب کو نظر انداز کریں گے؟'۔

عمران خان نے عائشہ احد کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے حقوق کے کارکنان کو حمزہ شہباز کی جانب سے عائشہ احد کے ساتھ سات برسوں سے ہونے والی ناانصافی اور ذہنی تشدد پر ان کا ساتھ دینا چاہیے۔

انھوں نے وزیراعظم اور پولیس سے عائشہ احد کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ احد نے ان سے رابطہ کرکے اپنی اور اپنی بیٹی کی زندگی کے حوالے سےخدشات کا اظہار کیا ہے۔

قبل ازیں عائشہ احد نے لاہور میں پی ٹی آئی کی خواتین رہنماؤں ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان اور ڈاکٹریاسمین راشد کے ساتھ پریس کانرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ عائشہ گلالئی کے عمران خان پر الزامات کے بعد بننے والی پارلیمانی کمیٹی کی طرح ان کے کیس کے لیے بھی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

انھوں نے یہ بیان وزیراعظم کی جانب سے عائشہ گلالئی کے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر غلط مسیج بھیجنے کے الزامات پر تفتیش کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔

عائشہ احد نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ حمزہ شہاز سے ان کی شادی 2010 میں ہوئی تھی اور گزشتہ برسوں میں انھیں نشانہ بنایا گیا اور دو مرتبہ حملہ بھی کیا گیا ہے جبکہ ایک مرتبہ مسلح موٹرسائیکل سواروں نے ان کی بیٹی کو نشانہ بنایا تھا۔

انھون نے لاہور پولیس اور دیگر ریاستی اداروں کی جانب سے بھی تشدد کا نشانہ بننے کی شکایت کی۔

انھوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور کلثوم نواز سمیت شریف خاندان بھی اس 'معاملے' سے باخبر تھے اور کمیٹی میں ان اب سے تفتیش ہونی چاہیے۔

عائشہ احد نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ 'میاں صاحب اپنی بہو کے بارے میں کمیٹی کب بنائیں گے'۔

یاد رہے کہ عائشہ احد نے 2013 کے عام انتخابات میں حمزہ شہباز کے خلاف حلقہ 119 سےآزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا تھا جبکہ حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی جانب سے مبینہ طور پر نشانہ بنانے کی خبریں بھی گردش کررہی تھیں۔

قومی احتساب بیورو نے ان کے بھائی اور والدہ کے خلاف بھی تفتیش کرتے ہوئے ان کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔