دل کے عارضے میں مبتلا پاکستانی بچے کا بھارت میں علاج
بھارتی شہر نائیڈو میں ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے دل کے مخصوص عارضے میں مبتلا پاکستانی بچے کا علاج کردیا جس کے بعد بچے کو نئی زندگی مل گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تین سالہ پاکستانی بچہ محمد بلال دل کی مخصوص بیماری میں مبتلا ہیں جو ہر دولاکھ بچوں میں کسی ایک میں پائی جاتی ہے اور ان کے دل کے دائیں جانب کا حصہ کمزور اور بڑا ہوا تھا جس کے باعث ان کے دل کے بائیں جانب دباؤ بڑھ رہا تھا۔
ڈاکٹرز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'بچے کا دل صحیح کام نہیں رہا تھا اور خون کی روانی پھیپھڑوں تک نہ ہونے کے باعث ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق تھے'۔
ان کا کہنا تھا کہ بلال کا علاج جدید طریقوں سے کیا گیا جو پانچ گھنٹوں تک جاری تھا۔
ڈاکٹروں کے مطابق'اس آپریشن کے دوران بچے کے بلیو بلڈ کو ٹیوب کے ذریعے براہ راست پھیپھڑوں تک پہنچا دیا گیا اور اور دل کے دائیں چیمبر کو نکال دیا گیا جبکہ طویل علالت کے باعث بچہ انتہائی کمزور ہوچکا ہے جس کے باعث انھیں آپریشن کے بعد چار روز کے لیے وینٹی لیٹرپر رکھا گیا تھا جبکہ انھیں گزشتہ ہفتے ہسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا'۔
خیال رہے کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعدادعلاج کی غرض سے میڈیکل ویزے پر بھارت جاتی ہے۔
دہلی میں قائم ہسپتال اپولو کی گزشتہ رپورٹس کے مطابق ہر ماہ 5 سوپاکستانی علاج کے لیے بھارت آتے تھے جس میں سے اکثر جگر کی پیوند کاری کے لیے آتی ہے جس کا علاج 20 لاکھ سے 30 لاکھ کے درمیان ہوتا ہے۔
دل کے عارضے میں مبتلا پاکستانیوں کی اکثریت علاج کے لیے بھارتی شہر چنائی بھی جاتی ہے جس کو دل کی بیماریوں کے علاج کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔