تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں،عائشہ گلالئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے علیحدہ ہونے والی عائشہ گلالئی نے پی ٹی آئی اور اس کی قیادت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عائشہ گلالیہ نے کہا کہ ’مجھے پارٹی ٹکٹ کا کوئی مسئلہ نہیں لیکن چند وجوہات کی بنا پر پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔‘
انہوں نے تحریک انصاف کے ماحول کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے، لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا، پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
’عمران خان پاکستان میں مغربی ثقافت کے خواہشمند‘
عائشہ گلالئی نے عمران خان سے متعلق کہا کہ ’عمران خان پر مغربی ماحول کا اثر ہے، وہ شاید پاکستان کو انگلینڈ سمجھتے ہیں اور پاکستان میں مغربی ثقافت لانا چاہتے ہیں، ان کا اپنی عادتوں پر کنٹرول نہیں اور وہ غلط ٹیکسٹ میسجز کرتے ہیں، عمران خان سب کی باریاں لگاتے ہیں لیکن اب ان کی باری ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کو شاید نفسیاتی مسئلہ بھی ہے، وہ دو نمبر پٹھان ہیں، وہ باصلاحیت لوگوں سے خوف و حسد محسوس کرتے ہیں اور صرف خود کو عقلمند اور باقی سب کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اجلاسوں میں عمران خان بتاتے ہیں کہ کس کو کس طرح بےعزت کیا جائے، وہ سیکھاتے تھےکہ کس پر کس طرح سے کیچڑ اچھالنا ہے جبکہ وہ لوگوں کے نام بگاڑتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی ٹکٹوں کا معیار کچھ اور ہے جس پر ہم پورا نہیں اترتے، وہ کارکنان کو ادنیٰ اور چھوٹا سمجھتے ہیں، پی ٹی آئی میں کارکنوں کی دو کیٹیگریاں ہیں ایک بنی گالا میں ایک بنی گالا سے باہر، لیکن میں پی ٹی آئی کے ورکرز کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہوں جو اس وقت ڈنڈے کھاتے ہیں جب عمران خان بنی گالا میں ہوتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی میں خواتین کیلئے کوئی جگہ نہیں، ناز بلوچ
’(ن) لیگ میں شامل نہیں ہورہی‘
عائشہ گلالئی نے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کی افواہوں سے متعلق کہا کہ ’میں (ن) لیگ میں شامل نہیں ہو رہی لیکن اتنا ضرور جانتی ہوں کہ نواز شریف خاندانی آدمی ہیں، ان پر الزامات لگ سکتے ہیں لیکن وہ خواتین کو احترام دیتے ہیں، آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت اخلاقی اقدار کو بھی اہمیت دی جاتی ہے، تو کیا عمران خان جیسے لوگوں کو اخلاقی اقدار نہ ہونے پر نااہل نہیں ہونا چاہیے؟‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کہا گیا کہ میری کوئی پرفارمنس نہیں ہے، میری پرفارمنس سامنے ہے، میں نے صفائی مہم خیبرپختونخوا میں شروع کی، میں سوشل میڈیا پر کم اور گراؤنڈ پر زیادہ ہوتی ہوں، عمران خان کی تبدیلی سوشل میڈیا پر ہے گراؤنڈ پر نہیں جبکہ تبدیلی سوشل میڈیا سے نہیں عملی طور پر کام کرنے سے آتی ہے۔‘
’پرویز خٹک خیبر پختونخوا کے ڈان‘
عائشہ گلالئی نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو صوبے کا ڈان قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’پرویز خٹک کے تمام رشتے دار حکومت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، ان کا بیٹا مخصوص نشستوں کی سودے بازی کرتا ہے اور پیسے لے کر نوکریاں بھی دلواتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’خیبر پختونخوا کرپشن سے بھرا پڑا ہے، احتساب کمیشن کو تالا لگا دیا گیا، پاناما کیس کی بات سب کرتے ہیں لیکن خیبر پختونخوا میں کرپشن کا کوئی ذکر نہیں کرتا۔‘
واضح رہے کہ عائشہ گلالئی حالیہ چند ہفتوں میں تحریک انصاف کو چھوڑنے والی دوسری خاتون رہنما ہیں۔
ان سے قبل ناز بلوچ بھی تحریک انصاف میں خواتین ورکرز پر پارٹی کی عدم توجہ کے باعث پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ چکی ہیں۔