پاکستان

کشمیرکی مسلم اکثریتی شناخت کومٹانے کی سازش کی جارہی ہے،حریت قیادت

حریت قیادت کا کہنا ہے کہ بھارتی آئین کے تحت کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو عدالت کے ذریعے ختم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت حریت قیادت نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس بل کی منظوری کے بعد جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت اور مسلم اکثریتی شناخت ختم کی جارہی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قیادت نے ایک بیان میں کہاکہ حریت قیادت کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے ذریعے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں ملوث کیا جارہاہے جبکہ دوسری طرف گڈز اینڈ سروسز ٹیکس بل کی منظوری سے جموں وکشمیر کی مالی خودمختاری تقریباً ختم ہو گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بل کی منظوری کے بعد اب بھارتی آئین کی دفعہ 35A کے تحت جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو سپریم کورٹ کے ذریعے ختم کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

حریت قیادت کا کہنا تھاکہ اس دفعہ کے تحت کوئی بھی غیر ریاستی باشندہ جموں وکشمیر میں جائیداد خرید کر یہاں کا مستقل باشندہ بننے کا اہل نہیں اور اب اس دفعہ کو ختم کرکے غیر ریاستی باشندوں کوکشمیرمیں بسا کر مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب بگاڑنے اور مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔

مزید پڑھیں:بھارت تحریک آزادی کو مسخ کرنے کی کوشش کررہا ہے، میرواعظ

حریت رہنماؤں نے خبردار کیاکہ یہ ایک انتہائی حساس اور گھمبیر مسئلہ ہے جس کے دوررس نتائج سامنے آسکتے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیرکے خصوصی تشخص کے خاتمے اور ریاست کی مسلم اکثریتی شناخت کو مٹانے کے لیے کی جارہی سازشوں کے خلاف ہرممکن مزاحمت اور زبردست احتجاج کیاجائے گا۔

انھوں نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے اور اس کے حل کے لیے کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بے مثال قربانیاں پیش کررہے ہیں اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فورسز کا لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو دجانہ کی ہلاکت کا دعویٰ

انھوں نے بھارت کی سازشوں کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم صرف کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اس طرح کی کسی بھی سازش کو ناکام بنانے کے لیے ہم ممکن حد تک مزاحمت کریں گے۔

حریت قیادت نے بھارت پر زوردیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے ۔

یاد رہے کہ بھارتی ایجنسی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے حریت کارکنوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا اور اب جموں و کشمیر سوشل پیس فورم جموں کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔

دیویندر سنگھ کو این آئی اے نے جموں کے علاقے بخشی نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا تھا۔

حریت قیادت نے اپنے بیان میں دیویندر سنگھ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ا س کو بھارتی قابض انتظامیہ کی شدید بوکھلاہٹ قراردیا۔