اسلام آباد: حزبِ اختلا ف کی صفوں میں عدم اتحاد کے باعث قومی اسمبلی میں آج عبوری وزیراعظم کے انتخاب میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار شاہد خاقان عباسی کی فتح آسان دکھائی دیتی ہے۔
گو کہ نواز لیگ کے اپنے اراکین کی تعداد ہی درکار 172 ممبران سے زائد ہے تاہم اتحادیوں کی حمایت اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے متفقہ اُمیدوار لانے پر اتفاق رائے قائم نہ ہونے کے سبب عبوری وزیراعظم کے انتخاب کا عمل تقریباً یک طرفہ ہوچکا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں متفقہ امیدوار منتخب کرنے میں ناکامی کے بعد چار اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 5 امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراچکے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے خورشید شاہ اور نوید قمر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے چیف شیخ رشید، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کشور زہرہ اور جماعت اسلامی کی جانب سے صاحبزادہ طارق اللہ شامل ہیں۔
جبکہ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں درست قرار دیا جاچکا ہے۔