پاکستان

بھارت تحریک آزادی کو مسخ کرنے کی کوشش کررہا ہے، میرواعظ

بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیاان تمام لوگوں کے خلاف ہرزہ سرائی کررہا ہے جو کشمیر کی آزادی کے قائل ہیں،حریت رہنما

مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ بھارت اور اس کا میڈیا کشمیری حریت پسندوں کو کردار کو مسخ کرکے تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میرواعظ عمر فاروق نے بھارتی حکومت کی جانب سے ان کی پریس کانفرنس کو سوتاژ کرنے پر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ 'بھارت کی حکومت اور بھارتی میڈیا ان تمام لوگوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرچکا ہے جو کشمیر کو متنازع سمجھتے ہیں اور اس کی آزادی کے قائل ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تمام فریقین کے ساتھ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے تاہم اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے اب بھارتی سیاست میں ذہنی طور پر مفلوج کرنے کے لیے بدنام کرنے کی تکنیک استعمال کی جارہی ہے'۔

بھارتی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے کشمیری قیادت کے کردار اور قد کو کم کرنے کی جانب سمت کام کیا جا رہا ہے۔

میرواعظ عمرفاروق نے کہا کہ 'بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے حریت پسندوں کو جعلی قانونی معاملات میں پھنسانے کے لیے رسی بچھا دی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی میڈیا کو اپنی حکمت کو برقرار رکھنے اور آگے بڑھانے کے لیے مختلف مہمات اور حریت رہنماؤں کے خلاف جھوٹیئ خبریں اور حقائق کو مسخ کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 کشمیریوں کی شہادت پر احتجاج

حریت رہنما نے کہا کہ نئی دہلی سے چلنے والے نیوز چینلز نے تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے کشمیری مسلم کمیونٹی کے مذہبی رہنماؤں اور کشمیر کی آزادی کے لیے لڑنے والی نظریاتی سیاسی جماعتوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی نشریات کا آغاز کردیا ہے۔

حریت رہنما کا کہنا تھا کہ 'یہاں تک کہ میرے خاندان کے افراد کو اس جھوٹی مہم میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے اور الزامات عائد کیے جارہے ہیں جو انتہائی غلط بات ہے'۔

خیال رہے کہ بھارتی ایجسنی این آئی اے نے دہشت گردی کے لیے بیرونی امداد لینے کے الزام میں کئی حریت پسند رہنماؤں کو حراست میں لیا ہے۔

دوسری جانب کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوانوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

گزشتہ روزضلع پلواما میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد علاقے میں مظاہروں کا آغاز ہوا۔

پلواما میں نوجوانوں کی شہادت پر احتجاج کرتے ہوئے دوسرے روز مکمل طور پر ہڑتال کی گئی اور تمام بازار اور مارکیٹیں بند رہیں۔