پاکستان

'زیادہ ووٹ لینے کیلئے شیخ رشید کا انتخاب کیا'

ہماری سوچ یہ تھی کہ ایک ایسا امیدوار لے کر آئیں جو سب کو قابلِ قبول ہو، پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ نئے وزیراعظم کیلئے شیخ رشید کو بطور امیدوار نامزد کرنے کی وجہ ان کی پاناما لیکس کیس اور دھرنوں کے دوران کی جانے والی جدو جہد ہے جس کہ وجہ سے تحریک انصاف کو کامیابی ملی۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ 'ہماری سوچ یہ تھی کہ ایک ایسا امیدوار لے کر آئیں جو سب کو قابلِ قبول ہو، کیونکہ شیخ رشید ایک ایسی شخصیت ہیں جن کو دوسری جماعتوں کی جانب سے ووٹ مل سکتے ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف سے امیدوار کا انتخاب اس لیے نہیں کیا گیا، کیونکہ بہت سی اپوزیشن جماعتیں ہم سے اختلاف کرتی ہیں اور اس صورت میں ووٹ ملنا مشکل تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بدقسمتی سے ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر ایک متفقہ امیدوار لانے میں ناکام رہے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے باوجود بھی شیخ رشید کو ووٹ مل سکتے ہیں'۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کرپشن کے معاملے پر ہماری جماعت کا مؤقف بہت ہی واضح ہے اور جیسا کہ چیئرمین عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کے بعد آصف زرداری اور باقی سیاستدانوں کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ'اگر کوئی کرپشن پر آواز بلند کرنے پر ہم سے اختلاف رکھتا ہے تو ہماری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں، بلکہ ہم اس ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کے مشن پر گامزن ہیں'۔

مزید پڑھیں: وزارت عظمیٰ کیلئے 6 اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور

ان کا کہنا تھا کہ اگر سابق صدر آصف علی زرداری نے کرپشن نہیں کی تو انہیں ہماری باتوں پر فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ کل جب کوئی تحریک انصاف کے خلاف تحقیقات کرنے کا کہے گا تو ہم کھلے دل سے اس عمل کی حمایت کریں گے، اس لیے کہ احتساب سب کیلئے ایک جیسا ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد عبوری وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کے 5 اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی فارم وزارت عظمیٰ کے لیے آج قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے منظور کرلیے، جس کے بعد اب وزارت عظمیٰ کے لیے منگل (یکم اگست) کو قومی اسمبلی میں 3 بجے اجلاس میں رائے شماری ہوگی۔

جانچ پڑتال کا عمل مکمل کرنے کے بعد تمام 6 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے، جس میں مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی، پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے خورشید شاہ اور نوید قمر، پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کشور زہرہ اور جماعت اسلامی کی جانب سے صاحبزادہ طارق اللہ شامل ہیں۔

خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے اور ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے عبوری وزیراعظم کے لیے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا تھا جبکہ اپوزیشن جماعتیں وزارت عظمیٰ کے لیے متفقہ اُمیدوار لانے پر اتفاق رائے قائم نہیں کرسکیں۔