پاکستان

پاناما کیس فیصلہ: ’تاریخ اس کو غلط تصور کرے گی‘

پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سےوزیراعظم کی نااہلی کے فیصلے کو شاید تاریخ غلط فیصلہ قرار دے سکتی ہے، میرحاصل بزنجو

کراچی: نیشنل پارٹی کے چیف میر حاصل بزنجو کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو شاید تاریخ غلط فیصلہ قرار دے سکتی ہے۔

کراچی پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی سماعت کے اختتام پر ایسا معلوم ہوتا تھا کہ سپریم کورٹ کا بینچ سابق وزیراعظم کے خلاف اپنا فیصلہ سنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف اور ان کے خاندان کا کیس قومی احتساب بیورو کو تحقیقات کے لیے بھجوانا اور اس سارے معاملے کو عدالت عظمیٰ کی زیر نگرانی کرانے کے فیصلے پر سوال اٹھتے ہیں‘، انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ کئی سال سے نیب میں تعطل کا شکار دیگر کئی مقدمات کے معاملے میں اس قسم کی کارروائی کی ہدایت نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود ہم سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتے ہیں کیونکہ ہم جہوریت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں اور عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کی پارٹی مسلم لیگ (ن) سے اپنا اتحاد برقرار رکھے گی، ’اس مشکل وقت میں ہم اپنے اتحادی سے راستے جدا نہیں کریں گے‘۔

انہوں ںے کہا کہ ’کون سوچ سکتا تھا کہ اقامہ ایسے فیصلے کی وجہ بن سکے گا، میری رائے یہ ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دینے کے لیے اقامہ کو بنیاد نہیں ہونا چاہیے تھا‘۔

میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ نیشنل اسمبلی میں موجود 60 فیصد ارکان خلیجی ممالک کے ایسے ہی اقامہ رکھتے ہیں، کیا ایسا اقامہ صحافی، تاجر اور صنعت کار نہیں رکھتے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے گی اور ارکان پارلیمنٹ چاہتے ہیں کہ قانونی سازی جاری رہے۔


یہ رپورٹ 30جولائی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی