پاکستان

یکم اگست کو نئے وزیراعظم کا انتخاب ہوگا

صدرِ پاکستان نے عبوری وزیراعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس یکم اگست کو طلب کرلیا ہے۔
|

صدر مملکت نے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس یکم اگست کو سہ پہر 3 بجے طلب کرلیا ہے۔

صدرمملکت کو قومی اسمبلی کے اجلاس بلانے کی سمری وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے بھیجی گئی۔

وزیراعظم کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق 30 جولائی کو سہ پہر 3 بجے تک سیکریٹری قومی اسمبلی کے دفتر سے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

31 جولائی کو دوپہر دو بجے تک وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کیے جائیں گے جس کے بعد قومی اسمبلی کے اسپیکر تین بجے تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کریں گے اور امیدواروں کی فہرست بھی جاری کردی جائے گی۔

یکم اگست بروز منگل 3 بجے قومی اسمبلی میں وزیراعظم پاکستان کا انتخاب ہو گا۔

سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کےحوالے سے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پر سماعت کے بعدفیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔

نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوری بعد عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ان کی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں:وفاقی کابینہ تحلیل ہونے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری

سابق وزیراعظم کی نااہلی کے بعد پریس کانفرنس میں احسن اقبال نے کہا تھا کہ اس وقت ملک میں کوئی وزیراعظم اور کابینہ نہیں ہے اور جب صدر اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے تو نیا قائد ایوان منتخب کیا جائے گا۔

پنجاب ہاؤں میں ہفتے کو مسلم لیگ نواز کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کو مستقل،شاہد خاقان کو عبوری وزیراعظم بنانے کا اعلان

صدر مملکت ممنون حسین نے حکمراں جماعت کی جانب سے اس اعلان کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بھی طلب کرلیا جبکہ کاغذار نامزدگی 30 اگست سے جمع ہوں گے۔

نواز شریف کی صدارت میں ہونے والے پارٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پاکستان کے مستقل وزیراعظم ہوں گے اور ان کے قومی اسمبلی میں آنے تک شاہد خاقان عباسی عبوری وزیراعظم ہوں گے۔

پارلیمانی پارٹی نے اس فیصلے کی توثیق کی اور باقاعدہ اعلان سابق وزیراعظم نواز شریف نے کیا۔

فیصلے کے مطابق شہباز شریف وزارت اعلیٰ سےمستعفی ہوکر نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سیٹ این اے 120 لاہور III سے الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی میں آئیں گے اور وزیراعظم بنیں گے۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں اپنا مشترکہ امید وار لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین نےایک انٹرویو میں کہا ہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ان کی جانب سےوزیراعظم کے امید وار ہوں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی اپنا امیدوار لانے کا اعلان پہلے ہی کرچکے ہیں۔