پاکستان

وفاقی کابینہ تحلیل ہونے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری

کابینہ ڈویژن کی جانب سے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، جن میں نواز شریف کے عہدہ خالی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے فیصلے کی روشنی میں کابینہ ڈویژن نے وفاقی کابینہ کے تحلیل ہونے کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نواز شریف کے عہدہ خالی کرنے کے نوٹیفکیشن کا عکس—۔فوٹو/ثناء اللہ

جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر ارم اے خان کے دستخط کے ساتھ کابینہ ڈویژن کی جانب سے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، جن میں نواز شریف کے عہدہ خالی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔

وزیراعظم کے سبکدوش ہونے کے بعد جو وفاقی وزراء اپنے عہدوں پر نہیں رہے، ان میں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر ہاﺅسنگ اکرم خان درانی، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل، وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان محمد برجیس طاہر، وزیر قانون زاہد حامد، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی و ریسرچ سکندر حیات بوسن، فاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز، انسانی وسائل و ترقی سید صدر الدین شاہ راشدی، وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد، وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ حاصل خان بزنجو، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: پاناما فیصلہ: وزیراعظم عہدے سے سبکدوش، کابینہ تحلیل

کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 9 وزرائے مملکت بھی اپنے عہدوں پر برقرار نہیں رہے، جن میں وزیر مملکت برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر محمد بلیغ الرحمٰن، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمٰن، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ،وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر محمد امین الحسنات شاہ، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی اور وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ عثمان ابراہیم شامل ہیں۔

وزیراعظم کے سبکدوش ہونے کے بعد سابق وزیراعظم کے وہ 6 مشیر جو اپنے عہدوں پر نہیں رہے، ان میں قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ، مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز، مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی، مشیر برائے ہوا بازی سردار مہتاب عباسی، وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اور جام معشوق علی شامل ہیں۔

دوسری جانب جن خصوصی معاونین کے عہدہ خالی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، ان میں طارق فاطمی، مصدق ملک، خواجہ ظہیر، مفتاح اسماعیل، شجاعت عظیم، بیرسٹر ظفراللہ، ہارون اختر، آصف کرمانی اور شرجیل عدنان شیخ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا

واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے بعد نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے، جس کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی۔