شہباز شریف ملک کے نئے ’وزیر اعظم‘ ہوں گے؟
اگرچہ سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے نئے وزیر اعظم کے لیے تاحال کوئی حتمی نام سامنے نہیں آیا، لیکن ’شہباز شریف‘ کو نیا وزیر اعظم منتخب کیے جانے کی بازگشت سامنے آرہی ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس میں نواز شریف کی زیر صدارت لیگی رہنماؤں کے اجلاس میں ہونے والی پیشرفت سے باخبر ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ اجلاس شروع ہونے کے کئی گھنٹے بعد تک نواز شریف افسردہ اور غصے کا اظہار کرتے رہے، تاہم پھر ان کی کیفیت معمول پر آگئی۔
نواز شریف کا شرکا سے کہنا تھا کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کی تجاویز مل رہی ہیں، جس پر اجلاس کے تمام شرکاء نے بھرپور تالیاں بجائیں۔
ذرائع نے کہا کہ نواز شریف نے شہباز شریف کو وزیر اعظم بنائے جانے کی تجویز پر اہم سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پنجاب ہماری مضبوط بیس ہے جسے نظر انداز نہیں کرسکتے، شہباز شریف کو مرکز میں لائیں گے تو پنجاب کون دیکھے گا۔
اس موقع پر اجلاس میں شریک دو ارکان نے وزیر اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز کے نام کی تجویز دی، تاہم نواز شریف نے حمزہ شہباز کے نام پر عدم دلچسپی کا اظہار کیا، جبکہ چوہدری نثار پورے اجلاس میں خاموش رہے۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کو قومی اسمبلی کی نشست پر انتخاب کے ذریعے رکن بننے کے لیے 45 روز کا عرصہ درکار ہوگا، جس دوران مسلم لیگ (ن) کے کسی دوسرے رہنما کو عبوری وزیر اعظم بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف فوری طور پر وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں۔
دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو 6 ہفتے میں جے آئی ٹی رپورٹ پر نواز شریف کے خلاف ریفرنس داخل کرنے کی بھی ہدایت کی اور تمام مواد احتساب عدالت بھجوانے کا حکم دے دیا۔
عدالتی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے۔
پاناما لیکس کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد وزیراعظم نواز شریف اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے، جس کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ تحفظات کے باوجود سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرلیا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نواز شریف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا۔