پاکستان

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن 10 اگست کو پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے کمیشن کے دائرہ اختیار پر اعتراضات کے حوالے سے فیصلہ سنائے گا۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انھوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے۔

توہین عدالت کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران عمران خان نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی فرد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کا اختیار صرف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو ہے۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار (ر) رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت: عمران خان نےالیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس توہین عدالت کی کاروائی کا اختیار نہیں جبکہ آئین میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو توہین عدالت پر کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔

وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ 1976 کا توہین عدالت کا قانون ختم ہوچکا ہے اور توہین عدالت کی کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کا قانون موجود ہونا لازمی ہے۔

انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کا بھی الگ سے قانون اور طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جبکہ آئینی اختیارات کے لیے قانون کا موجود ہونا بھی لازم ہے۔

پی ٹی آئی وکیل نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر کارروائی کا مطالبہ غیرقانونی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کا درجہ ہائی کورٹ کے برابر ہے تو پھر قواعد بھی ہائی کورٹس والے لاگو ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت: عمران خان جواب جمع کرانے میں پھرناکام، وکیل تبدیل

بابر اعوان نے سوال کیا 'اگر آپ ہائی کورٹ ہیں تو کیا پہلے روز فل بنچ مقدمہ کی سماعت شروع کردے گا؟ اور اگر آپ کا فل بنچ کوئی فیصلہ دے تو میری اپیل کہاں دائر ہوگی؟'

پی ٹی آئی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کا درجہ آئین میں اپنی الگ نوعیت کا ہے، حتیٰ کہ برطانیہ میں بھی الیکشن کمیشن کے پاس توہین عدالت کا اختیار نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ توہین عدالت کا معاملہ فرد اور عدالت کے درمیان ہوتا ہے، پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نہیں۔

اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان کے دلائل ختم ہوگئے، جس کے بعد درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے دلائل دیے اور الیکشن کمیشن سے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کی استدعا کی۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان جواب جمع کرانے میں پھر ناکام

فریقین کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی۔

دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس

دوسری جانب الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران دانیال عزیز الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے، جس پر کیس کی سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی گئی۔