دنیا

ترکی اور یونان میں 6.7 شدت کا زلزلہ، 2 افراد ہلاک سیکڑوں زخمی

زلزلےکا مرکز ترکی کے بوڈرم سے 10.3 کلومیٹرجنوب جبکہ یونانی جزیرہ کوس سے16.2 کلومیٹر مشرق میں تھا،امریکی جیولوجیکل سروے

ایتھنز/انقرہ: یونان اور ترکی کے درمیان موجود بحیرہ ایجین میں 6.7 شدت کے زلزلے نے سمندر میں واقع جزائر میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز بحیرہ ایجین سے متصل ترک تفریحی مقام بوڈرم سے 10.3 کلومیٹر جنوب جبکہ یونانی جزیرہ کوس سے 16.2 کلومیٹر مشرق میں تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق یونانی پولیس حکام نے کہا کہ اب تک ایک سوئیڈش اور ایک ترک باشندہ ہلاک ہوچکا ہے جبکہ ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

ترک علاقے بوڈرم میں بھی زلزلے نے تباہی مچائی — فوٹو/ اے ایف پی

مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں زلزلہ، 97 افراد ہلاک

یونانی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والے سوئیڈش باشندے کی عمر 27 سال جبکہ ترک باشندے کی عمر 39 برس ہے جن کی لاش ایک جزیرے کی سڑک سے ملی۔

یونانی حکومت کے ترجمان ڈمیترس زاناکوپولس نے مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کوس کی بندرگاہ کو سمندری ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے تاہم جزیرے کی صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے۔

ترک ساحلی علاقوں میں بھی زلزلے نے تباہی کے نشانات چھوڑے — فوٹو/ اے ایف پی

اطلاعات کے مطابق ترکی کی مشہور تفریح گاہ بوڈرم کے ہسپتال کی دیواروں میں زلزلے کے باعث دراڑیں آجانے کی وجہ سے اسے خالی کرالیا گیا جبکہ ہسپتال میں موجود مریضوں اور زلزلے کے دوران زخمی ہونے والوں کو ہسپتال کے باغیچے میں طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے

کوس میں زلزلے سے تباہ ہونے والے ایک ہوٹل کا منظر — فوٹو/ اے ایف پی

ترکی کے جنوبی صوبے موگل کے گورنر نے ترکی کی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ بوڈرم میں لوگ زلزلے کی وجہ سے معمولی زخمی ہوئے جبکہ علاقے کی صورتحال پر قابو پالیا گیا۔

یاد رہے کہ رواں برس ترکی کے مغربی ساحلی علاقے مسلسل زلزلوں کی زد میں رہے ہیں، اسی برس جون میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا جس میں ایک خاتون ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوگئے تھے۔

انتظامیہ کے فوری اقدامات سے سیکٹروں لوگوں کی جان بچائی گئی — فوٹو/ اے ایف پی

خیال رہے کہ 17 اگست 1999 کو 7.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 17 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ لاکھوں لوگ زخمی اور بے گھر ہوگئے تھے۔