صحت

سرخ گوشت کا استعمال امراض قلب سے بچانے میں مددگار

آئرن کی جسم میں زیادہ مقدار خون کی شریانوں کے امراض سے تحفظ دیتی ہے جو کہ امراض قلب کا باعث بنتے ہیں۔

جسم میں آئرن کی کمی امراض قلب کا باعث بن سکتی ہے تاہم سرخ گوشت، گلیجی، گردے، مغز اور اوجھڑی وغیرہ کا استعمال اس سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امپرئیل کالج لندن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ آئرن کی جسم میں زیادہ مقدار خون کی شریانوں کے امراض سے تحفظ دیتی ہے جو کہ امراض قلب کا باعث بنتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اگر جسم میں آئرن کی سطح کم ہو تو خون کی شریانیں سکڑنے لگتی ہیں۔

جیسا درج کیا جاچکا ہے کہ سرخ گوشت، کلیجی، گردے سمیت پالک، خشک میوہ جات اور دلیہ وغیرہ میں آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران پچاس ہزار کے قریب افراد کا جائزہ لیا گیا اور ان جینز کو دیکھا گیا جو خون میں پائے جانے والے آئرن کے لیول پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ آئرن امراض قلب سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو ہارٹ اٹیک ہوچکا ہو اور آئرن کی سطح کم ہو تو ان کے لیے زیادہ خطرہ ہوتا ہے جس سے بچنے کے لیے آئرن سپلیمنٹ کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جاسکتا ہے، تاہم سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال کرنا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

تاہم وہ یہ بتانے سے قاصر رہے کہ آئرن کی بلند سطح کس طرح امراض قلب سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

ہیلتھ جنرل میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق گائے، بھیڑ، بکری، بھینس اور دیگر دودھ دینے والے جانوروں سمیت مرغی اور بطخ جیسے پرندوں سے حاصل کردہ کلیجی، گردوں، دل، دماغ اور اوجھڑی میں انسانی جسم کو مضبوط بنانے والے اجزائ پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کلیجی اور گردے کھانے سے صحت پر پڑنے والے اثرات

ہیلھ جنرل کے مطابق صرف 100 گرام کلیجی کو پکانے کے بعد اس سے 27 گرام پروٹین، 175 کیلوریز، 1386 فیصد وٹامن بی 12، 522 فیصد وٹامن اے، 51 فیصد وٹامن بی 6، 47 فیصد سیلینیئم، 35 فیصد زنک اور 34 فیصد ا?ئرن حاصل ہوتا ہے، جو یومیہ حساب سے انسانی صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔

کلیجی، اوجھڑی، گردوں، دل اور دماغ کا گوشت حاملہ خواتین کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے، جو نہ صرف ماں بلکہ بچے کی غذا کے لیے بھی بہترین ہے۔