لائف اسٹائل

ساتھی اداکارہ کا ’ریپ‘ کرنے کے الزام میں اداکار گرفتار

اداکار پر رواں برس فروری میں نوجوان ساتھی اداکارہ کو اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بنانے اور اس کی تصاویر لینے کا الزام تھا۔

بھارتی فلم انڈسٹری کے سپراسٹار ہیرو دلیپ کو ساتھی اداکارہ کو اغوا اور بعد ازاں ریپ کا نشانہ بنانے کے الزام میں 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

جنوبی بھارت کی فلم انڈسٹری میں ملایم زبان میں بننے والی فلموں کے اسٹار دلیپ کمار پر الزام تھا کہ اس نے رواں برس فروری میں ساتھی اداکارہ کو ساتھیوں کی مدد سے اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے گزشتہ ماہ ہی 48 سالہ اداکار دلیپ سے کئی گھنٹے تک تفتیش بھی کی تھی، تاہم گزشتہ رات دیر گئے اسے گرفتار کرکے 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

اداکار کو ریاست کیرالہ کے شہر کوچی کی پولیس نے رات دیر گئے گرفتار کیا، وہ اب تک 100 سے زائد فلموں میں کام کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلیٹ کی لالچ میں اداکارہ کا ریپ

این ڈی ٹی وی کے مطابق اداکار دلیپ نے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اور فلم کے ڈائریکٹر کو ڈیڑھ کروڑ روپے کے لیے بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

ادکار کو گزشتہ رات دیر گئے گرفتار کیا گیا—فوٹو: بولی وڈ لائف

اداکار نے خود پر ریپ اور اغوا کے لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں اور اپنی بے گناہی ثابت کرکے ہی رہیں گے۔

علاوہ ازیں پولیس اداکارہ کو اغوا اور ریپ کے بعد اس کی فحش تصاویر لینے کے مقدمے میں دیگر افراد سے بھی تفتیش کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ ملایم فلموں میں کام کرنے والی 27 سالہ اداکارہ کو رواں برس 17 فروری کو مبینہ طور پر اغوا کرکے ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اداکارہ نے 18 فروری کو اپنے ڈرائیور سمیت سنیل کمار، الیاس پلسار سنی اور وجیش نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کروایا، جس کے بعد اداکارہ کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے مقدمے کی تفتیش شروع کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ڈراموں میں ’ریپ‘ کی رومانوی منظر کشی کیوں؟
اداکار نے الزامات مسترد کردیے—فائل فوٹو

تفتیش کے دوران پولیس کو اداکار دلیپ کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے، جس پر گزشتہ ماہ اداکار سے 12 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔

ریاست کیرالہ میں یہ مقدمہ اتنی شدت اختیار کرگیا کہ وہاں کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس میں کودنا پڑا، وزیر اعلیٰ پنیارائی وجاین نے کہا تھا کہ قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ملوث افراد کو سزا دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: گینگ ریپ: تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی

واقعہ رونما ہونے کے بعد بھارتی قانون کے تحت اداکارہ کا نام اور چہرے کی شناخت خفیہ رکھی گئی، تاہم یہ بتایا گیا کہ ریپ کا نشانہ بننے والی اداکارہ 75 سے زائد فلموں میں کام کرچکی ہے۔

اداکارہ کو ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد جنوبی بھارت کی فلم انڈسٹری کی خواتین نے بھی اپنی ساتھی اداکارہ کے لیے مہم چلائی۔