پاناما، جے آئی ٹی، مریم نواز اور’کیلبری‘ فونٹ
پاناما اسکینڈل کیس کی تحقیقات کرنے والے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) نے وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور دیگر افراد سے تحقیقات کرنے کے بعد 10 جولائی کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ (ایس سی) میں جمع کرائی۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد جہاں اس کے کئی نقاط پر سوشل میڈیا پر بحث جاری رہی، وہیں ٹوئٹر پر ’کیلبری‘ فونٹ کا ٹرینڈ بھی بن گیا۔
کیلبری فونٹ اس وقت ٹاپ ٹرینڈ بنا جب یہ خبر سامنے آئی کہ جے آئی ٹی نے مریم نواز کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات میں کیلبری فونٹ استعمال کرنے پر اعتراضات اٹھائے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دستاویزات جعلی ہیں، کیوں کہ پاکستان میں یہ فونٹ 31 جنوری 2007 سے پہلے کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’ذرا ہٹ کے‘ کے شریک میزبان اور صحافی ضرار کھوڑو نے جے آئی ٹی کی جانب سے کیلبری فونٹ کے استعمال پر اعتراضات کا اسکریش شاٹ شیئر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کا مکمل ٹیکس ریکارڈ موجود نہیں، جے آئی ٹی رپورٹ
اسکرین شاٹ میں پڑھا جاسکتا ہے کہ’ جے آئی ٹی میں جمع کرائے گئے ڈکلیئریشن دستاویزات میں کلیبری فونٹ کا استعمال کیا گیا، جو 31 جنوری 2007 سے پہلے کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا، جمع کرائے گئے ڈکلیئریشن سرٹیفکیٹس میں اصل تاریخ نہیں ہے، یہ بعد میں تیار کیے گئے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مریم نواز کی جانب سے نیسکول اینڈ نیسلن سمیت کومبر ان کارپوریشن کے ڈکلیئریشن سرٹیفکیٹس پر 2006 میں دستخط کیے گئے،اور ان سرٹیفکیٹس پر کلیبری فونٹ استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب وکی پیڈیا اور کورا کے مطابق بھی یہ فونٹ 2004 یا 2007 میں کمرشل بنیادوں پر استعمال ہونا شروع ہوا۔
خیال رہے کہ کلیبری فونٹ مائیکرو سافٹ نے تیار کیا ہے۔