پاکستان

توہین عدالت: عمران خان نےالیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا

توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان کے پاس ہے، وکیل پی ٹی آئی بابر اعوان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے توہین عدالت کے الزام پر چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی فرد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کا اختیار صرف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو ہے۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انھوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار (ر) رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان بطور وکیل پیش ہوئے اور انہوں نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کردیا۔

اپنے دلائل کے دوران بابر اعوان نے کہا کہ میں اپنی فیملی کے ساتھ بیرون ملک تھا، الیکشن کمیشن میں جاری کیس کی وجہ سے واپس آیا ہوں۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت: عمران خان جواب جمع کرانے میں پھرناکام، وکیل تبدیل

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان توہین عدالت کے مرتکب نہیں ہو رہے، الیکشن کمیشن کو متعصب قرار دینا ان پر الزام ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ میں بنیادی آئینی حقوق کی بات کرنا چاہتا ہوں، توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان کے پاس ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان کے دلائل کے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان جواب جمع کرانے میں پھر ناکام

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف سرکاری خرچ پر مہم چل رہی ہے اور مہم کا پہلا حصہ ہے کہ عمران خان نااہل ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ توہین عدالت کیس یہ تھا کہ پی ٹی آئی کے سابق وکیل نے درخواست میں جانبدار (Biased) یعنی جوڈیشل تعصب کا لفظ استعمال کیا.

بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف میں بڑا فرق ہے، عمران خان اور ان کے خاندان پر ناجائز اثاثے بنانے کا کوئی الزام نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پوری قوم کو اس نظام نے یرغمال بنا رکھا ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ درخواست کی 4 جولائی کو ہونے والی گذشتہ سماعت کے دوران چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن میں اپنے خلاف جاری توہین عدالت کیس کی سماعت میں جواب جمع کرانے کے بجائے اپنا وکیل تبدیل کرلیا تھا، تاہم جواب جمع کرانے میں ناکامی پر الیکشن کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں عمران خان کے جواب کی ضرورت نہیں، اب ہم صرف حکم سنائیں گے۔