دنیا

برہان وانی کی برسی: بھارتی فورسزکی مظاہرین سے جھڑپیں

گھر کے باہر بڑی تعداد میں بھارتی فوج کے اہلکاروں کی موجودگی کی وجہ سے اپنے گھر میں محصور ہیں، والد برہان وانی
Welcome

سری نگر: حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی پہلی برسی کے موقع پر بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں کشیدگی برقرار ہے، جہاں بھارتی فورسز نے پتھراؤ کرنے والے چند مظاہرین پر آنسو گیس سے شیلنگ کی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 8 جولائی کو برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر بھارتی حکام نے جموں اور کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں مزید فوجیوں کو تعینات کرتے ہوئے زیادہ تر علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے جبکہ پوری وادی میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔

کشمیر کے حریت پسند رہنماؤں نے بھی برہانی وانی کی برسی کے موقع پر ایک ہفتے طویل مظاہروں کا اعلان کیا تھا جبکہ زیادہ تر حریت پسند رہنماؤں کو بھارتی فورسز نے نظر بند کر رکھا ہے۔

جنوبی کشمیر کے علاقے ترال میں واقع برہان وانی کے گھر کی طرف جانے والے تمام راستوں کو بھارتی فورسز نے مکمل طور پر بند کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'کئی سالوں بعد قریبی مسجد سے آزادی کے نعرے گونجے'

برہان وانی کے والد مظفر وانی نے اے ایف پی سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے گھر کے باہر بڑی تعداد میں بھارتی فوج کے اہلکار موجود ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے گھر میں محصور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں کی اتنی بڑی تعداد میں موجودگی کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی پہلی برسی کے موقع پر اس کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے جاسکیں۔

عینی شاہدین اور پولیس حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس نے برہان وانی کے گھر کی ناکہ بندی کی ہوئی تھی لیکن پھر بھی مظاہرین نے برہان وانی کے گھر کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی۔

برہان وانی کی برسی کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی برقرار ہے۔

بھارت نے پاکستان پر مبینہ الزام لگایا ہے کہ سرحد پار شیلنگ کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی اور ایک خاتون ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر : سید صلاح الدین پر امریکی پابندی کے خلاف احتجاج

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں لاتعداد علیحدگی پسند گروہ بھارت سے آزادی حاصل کرنے اور پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے کی جدو جہد کر رہے ہیں اور اس جدو جہد میں نوجوازن کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد مزید تیزی دیکھنے میں آئی۔

کشمیری تاریخ دان صدیق واحد کا کہنا ہے کہ اب کشمیری عوام اور بھارتی فورسز کے درمیان براہ راست لڑائی ہے کیونکہ عوام میں آج سے پہلے بھارت کے خلاف کبھی بھی اتنا غصہ دیکھنے میں نہیں آیا۔

یاد رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں برہان وانی کی پہلی برسی پر حالات کشیدہ ہونے کا خطرہ ظاہر کیا جارہا تھا اور اسی کے پیش نظر کئی حریت پسند رہنماؤں کو نظر بند بھی کیا گیا تھا۔