سجل اور عدنان کی فلم 'مام' تاثر جمانے میں کامیاب
پاکستانی اداکاروں عدنان صدیقی اور سجل علی کی پہلی بولی وڈ فلم 'مام' ریلیز کردی گئی، اس فلم میں سری دیوی، نواز الدین صدیقی اور اکشے کھنہ جیسے بڑے بولی وڈ اسٹارز بھی موجود ہیں۔
اور خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ فلم اپنا تاثر قائم کرنے میں کامیاب رہی ہے، سری دیوی نے پاکستانی اداکاروں کے لیے ایک خصوصی پیغام بھی انسٹاگرام پر پوسٹ کیا جو پاکستان میں فلم کے پریمیئر کے موقع پر نشر بھی ہوا۔
اس پیغام میں سری دیوی نے بتایا کہ وہ اپنے پاکستانی ساتھیوں کو کس طرح یاد کررہی ہیں اور یہ فلم ان کے بغیر ایسی کبھی نہ ہوتی۔
فلم انتقام کے جذبے پر مبنی ہے مگر اتنی سادہ بھی نہیں۔
فلم کی کہانی کچھ اس طرح ہے :
جب ان کی زندہ دل بیٹی آریا (سجل علی) پر ویلنٹائن ڈے پر چار مرد حملہ کرتے ہیں اور مرنے کے لیے چھوڑ جاتے ہیں تو بائیولوجی ٹیچر دیوکی سبروال (سری دیوی) اور ان کے شوہر آنند (عدنان صدیقی) کی زندگی تہہ و بالا ہوجاتی ہے۔
اس کے بعد جو ہوتا ہے وہ یہ یاد دلاتا ہے کہ قانونی نظام اتنا بھی اچھا نہیں جتنا ہم توقع کرتے ہیں، تو اُس وقت کیا ہو جب عدالتی عمل آپ کے یقین کو دھوکا دے جائے؟ اگر آپ دیوکی جیسے ہوں تو معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں اور انتقام کے راستے پر نکل جاتے ہیں۔