پاکستان

’سوشل میڈیا کو مذہبی جذبات مجروح کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے‘

فیس بک کے نائب صدر اور وزیر داخلہ کےدرمیان ملاقات میں گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے اٹھائے گئےاقدامات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری علی خان کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے سکتے۔

سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی اور سماجی رابطے کی مشہور ویب سائٹ فیس بک کے نائب صدر جوئل کیپلان نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں ویب سائٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو پاکستان میں غیر قانونی ہے۔

فیس بک کے نائب صدر کی طرف سے کمیونٹی اسٹینڈرڈز سے موافقت رکھنے والی اقدار کے فروغ کے عزم کو دہرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخانہ مواد:اسلامی ممالک کے سفیر پاکستان کے ہم آواز

ان کا کہنا تھا کہ فیس بک انتظامیہ اپنے فلیٹ فارم سے جعلی اکاؤنٹس، قابل تردید، نفرت انگیز اور اشتعال دلانے والے مواد کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ پہلا موقع ہے جب فیس بک انتظامیہ کے کسی سینئر رکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، بالخصوص فیس بک کے غلط استعمال سے پیدا ہونے والے مسائل کے خاتمے کے حوالے سے پاکستان کا دورہ کیا۔

پاکستان میں اس وقت فیس بک کے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد صارفین موجود ہیں۔

ملاقات کے دوران چوہدری نثار نے کہا کہ ’پوری مسلم امہ کو گستاخانہ مواد شائع کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سخت تشویش ہے، ہمارے لیے مذہب اور مذہبی شخصیات سے مقدس کوئی چیز نہیں۔‘

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد: 7 رکنی جے آئی ٹی تشکیل

انہوں نے کہا کہ ’حکومت پاکستان آزادی اظہار پر مکمل یقین رکھتی ہے لیکن ہم کسی کو بھی سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوام کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’گستاخانہ مواد کے معاملے پر فیس بک انتظامیہ کا ہم سے تعاون قابل تحسین ہے۔‘

انہوں نے فیس بک کے نائب صدر کو پاکستان میں دفتر کھولنے کی بھی دعوت دی، جس سے نہ صرف فیس بک کی ملک میں مقبولیت میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے ویب سائٹ کی انتظامیہ اور حکومت پاکستان کے درمیان روابط بھی بڑھیں گے اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کا موقع ہاتھ آئے گا۔

اس موقع پر جوئل کیپلان نے وزیر داخلہ کو فیس بک کے پاکستان میں ہنر کو فروغ دینے اور اقتصادی ترقیاتی پروگرامز سے متعلق آگاہ کیا۔

وزیر داخلہ نے فیس بک کے مختلف منصوبوں کا سراہتے ہوئے کہا کہ ’تعاون کی نئی راہیں تلاش کرکے ہمارے اشتراک کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔‘