پاکستان

بھارت میں گرفتار پاکستانی ہندو خاندان تک قونصلر رسائی کا مطالبہ

پاکستانی ہندو خاندان کو 5 جون کو راجستھان پولیس نے گرفتار کیا تھا جس میں خواتین سمیت 3 بزرگ اور 2 بچے شامل ہیں۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارت میں رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے جانے والے پاکستانی ہندو خاندان کے گرفتار 5 افراد تک قونصلر رسائی کے لیے بھارتی وزارت خارجہ کو خط لکھ دیا۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ بھارت میں تعینات پاکستانی سفیر نے گرفتار ہندو خاندان تک رسائی کے لیے 7 جون کو بھارتی وزارت خارجہ کو خط لکھا تھا تاہم ابھی تک اس کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

پاکستانی ہائی کمیشن پرامید ہے کہ بھارت میں گرفتار ہندوخاندان کے افراد جلد رہا ہوں گے اور پورے خاندان کو واپس پاکستان بھیج دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن بھارتی حکومت تعاون نہیں کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ کے علاقے تھرپار کا رہائشی ہندو خاندان اپنے رشتہ داروں سے ملنے کی غرض سے بھارت گیا تھا جہاں گزشتہ ماہ 5 جون کو بارمر میں راجستھان پولیس نے انھیں گرفتار کیا تھا۔

بھارت جانے والے افراد میں خواتین سمیت 3 بزرگ اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔

راجھستان پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے پاکستانی افراد کے نام 75 سالہ چندو بھیل اور ان کی شریک حیات 70 سالہ دھائی بائی بھیل، 60 سالہ کھوجو بھیل، 10 سالہ نریش بھیل اور 12 سالہ دھرمی بائی ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان نے ماہی گیروں اور عام قیدیوں تک قونصلر رسائی کےلیے 192 درخواستیں جمع کرادیں ہیں تاہم بھارت کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔