دنیا

شمالی کوریا کا امریکا تک مار کرنے والے میزائل کا 'کامیاب تجربہ'

اس سے قبل جاپان کے پانیوں میں بھی شمالی کوریا کے میزائل گرچکے ہیں تاہم اس سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

سیئول: شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائیل کا تجربہ کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل کا یہ تجربہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز میں 20 ممالک یونگ یانگ کے اسلحہ پروگرام کو لگام دینے کے لیے اقدامات پر غور کرنے کے لیے اکھٹا ہونے والے تھے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی پر جاری ہونے والے بیان کے حوالے سے بتایا کہ یہ تجربہ شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ ان کی نگرانی میں کیا گیا۔

شمالی کورین میڈیا کے مطابق 'میزائل کو اونچے زاویئے سے فائر کیا گیا تھا اور اس سے ہمسایہ ممالک پر کسی قسم کے منفی اثرات کا خدشہ نہیں'۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے اس سے قبل بھی کئی سیٹلائٹ میزائل داغے تھے جو ناقدین کے خیال سے دور تک مار کرنے والے میزائل ٹیکنالوجی کے تجربات کا ہی حصہ تھے، تاہم اگر آج کیے گئے بیلسٹک میزائل کے تجربے کی تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، کیونکہ یہ میزائل امریکی سرزمین تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا کا میزائل تجربہ

واضح رہے کہ اس سے قبل جاپان کے پانیوں میں بھی شمالی کوریا کے میزائل گرچکے ہیں تاہم اس سے امریکا کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

شمالی کوریا نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اب اس کے میزائل دنیا میں کہیں بھی حملوں کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دوسری جانب اس تجربے کے بعد بحرالکاہل میں تعینات امریکی کمانڈ کا کہنا تھا کہ یہ درمیانی رینج کا میزائل تھا۔

روسی افواج کی جانب سے بھی اس میزائل کے درمیانی رینج تک مار کرنے کی صلاحیت سے لیس ہونے کا خیال ظاہر کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا نے کامیاب میزائل تجربے کی تصدیق کردی

خیال رہے کہ بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود حالیہ عرصے میں شمالی کوریا نے اپنی جوہری سرگرمیوں اور میزائل تجربات میں اضافہ کر رکھا ہے۔

رواں سال 15 اپریل کو ریاست کے بانی لیڈر کی سالگرہ کے موقع پر ہونے والی ایک بڑی فوجی پریڈ کے دوران شمالی کوریا نے متعدد نئے ہتھیاروں سے پردہ اٹھایا تھا، جن میں سے کچھ کی آزمائش کی جاچکی ہے۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے گذشتہ سال 20 سے زائد میزائل تجربات کیے گئے تھے، جبکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت شمالی کوریا پر بیلسٹک میزائل اور جوہری ٹیکنالوجی کے تجربات پر پابندی عائد ہے۔

2006 میں کیے گئے پہلے جوہری تجربے کے بعد سے سلامتی کونسل شمالی کوریا پر متعدد بار پابندیاں عائد کرچکی ہے۔