پاکستان

وکی لَوز ارتھ کیلئے پاکستان کی 10 منتخب تصاویر

وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے اس سال بھی فوٹوگرافی مقابلے کا انعقاد کیا، جہاں پاکستان سے 8 ہزار سے زائد تصاویر بھیجی گئیں۔

وکی لوز ارتھ کے لیے پاکستان کی 10 منتخب تصاویر



وکی لَوز ارتھ (Wiki Loves Earth) کا انٹرنیشنل فوٹوگرافی مقابلہ اب ہر سال پاکستانی فوٹو گرافرز کو موقع فراہم کررہا ہے، جس میں ایک پاکستانی فوٹوگرافر کی جانب سے کھینچی گئی شنگریلا جھیل کی تصویر نے 2015 میں پہلا انعام جیتا تھا۔

کیلیفورنیا سے چلائی جانے والی وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے اس سال بھی ایک فوٹوگرافی مقابلے کا انعقاد کیا ہے اور اس عالمی مقابلے میں شرکت کے لیے پاکستان سے تصاویر کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے۔

اس مقابلے کا مقصد دنیا کے قدرتی ورثوں کو فری لائسنس آف کریٹو کامنز کے تحت مرتب کرنا ہے۔

پاکستان سے 12 سو سے زائد افراد نے 8 ہزار سے زائد تصاویر بھیجیں، جس کے باعث پاکستان مقابلے میں بھیجی جانے والی تصاویر اور شرکاء کی تعداد کے لحاظ سے تیسرا ملک بن گیا۔

وکی لَوز ارتھ 2017 کے تحت گذشتہ ماہ مئی میں دنیا کے 36 ممالک کے 15 ہزار سے زائد شرکاء نے ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد تصاویر بھیجیں۔

مزید پڑھیں:وکی لووز مونیومینٹس 2015: پاکستان کی دس بہترین تصاویر

اس مقابلے کی سب سے بہترین بات یہ ہے کہ تمام تصاویر فری لائسنس کے تحت ہیں اور کسی بھی مقصد کے لیے فوٹوگرافر کے نام کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہیں۔

یہ مقابلہ سب سے پہلے 2013 میں یوکرائن میں ہوا تھا، جس کے بعد یہ پوری دنیا میں پھیل گیا۔

اس مقابلے کو 'وکی لوز مونیومینٹس' (Wiki Loves Monuments) کے 'سسٹر کمپٹیشن' کی حیثیت سے بیان کیا گیا ہے، جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے فوٹوگرافی مقابلے کی حیثیت سے تسلیم کیا گیا ہے۔

پاکستان 2015 میں پہلی مرتبہ اس مقابلے کا حصہ بنا اور اس نے 28 ممالک میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔

واضح رہے کہ وکی لَوز ارتھ 2017 کے انٹرنیشنل ونرز کے ناموں کا اعلان ابھی ہونا باقی ہے تاہم پاکستانی جیوری کی جانب سے منتخب کی جانے والی 10 تصاویر درج ذیل ہیں۔

پاسو، ہنزہ ویلی — فوٹو بشکریہ شہباز اسلم

جھار باژھو، اسکردو — فوٹو بشکریہ معیز اسماعیلی

ارنگ کیل، آزاد کشمیر— فوٹو بشکریہ عکاسی

کالام، سوات — فوٹو بشکریہ محمد اکرم عطاری

سری کا پائے، وادی شوگران سے نظارہ — فوٹو بشکریہ فیصل رفیق

وادی ہنزہ — فوٹو بشکریہ اسد امان

ناران کے قریب — فوٹو بشکریہ غلام مرتضیٰ

تاﺅ بٹ، آزاد کشمیر — فوٹو بشکریہ محمد اکرم عطاری

بوئن میڈو، سوات — فوٹو بشکریہ محمد اکرم عطاری

پائے میڈو اور چوٹی مکڑا — فوٹو بشکریہ سید بلال جاوید