'فواد نے کبھی نہیں کہا کہ آؤ میرا ایک ساتھ کام کریں'
لولی وڈ اداکارہ میرا ہمیشہ ہی کوئی تاثر قائم کرنا چاہتی ہیں، اب چاہے وہ تاثر اچھا ہو یا برا، انھیں اس کی کوئی پروا نہیں ہوتی۔
کسی بات کا درست ہونا ان کے لیے معنیٰ نہیں رکھتا، وہ بس بے دھڑک جملے بول جاتی ہیں، متنازع بیانات دے دیتی ہیں، حتیٰ کہ خود کو مذاق کا نشانہ بننے کی بھی اجازت دے دے دیتی ہیں۔
میرا کے کراچی کے ایک حالیہ دورے کے دوران میری ان سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد میں یہ سوچنے پر مجبور ہوئی کہ ان کے وہ بیانات جن کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا اور عام گفتگو کے دوران لگائے جانے والے ان کے الزامات کے برعکس اس حوالے سے ان کے خیالات کہ ایک 'اچھی' خاتون کو کیسا ہونا چاہیے اور اپنی 'خوبصورتی' اور 'شہرت' کے حوالے سے ان کے حوالہ جات سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ میرا ایسی ہی ہیں، ہم سب کی طرح وہ بھی اپنی زندگی میں نشیب و فراز سے گزرتی ہیں، لیکن ان کی خوداعتمادی انھیں ہمیشہ چمکتا دمکتا اور خوش باش رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
میرا نے مجھے بتایا، 'میں اپنے آپ کو بہت زیادہ سنجیدہ نہیں لیتی، مجھے ہنسنا پسند ہے اور جب میں ریڈ کارپٹ میں شرکت یا پریس کانفرنس کرنے جارہی ہوتی ہوں تو میں چٹکلے (جوک) پہلے سے اپنے ذہن میں ترتیب دے لیتی ہوں۔ لوگ مجھ سے میری عمر کے بارے میں سوال کرتے ہیں اور میں انھیں کرنے دیتی ہوں، میں اس بارے میں صرف مذاق کرتی ہوں، میں اس ملک کی سب سے مشہور اداکارہ ہوں اور یہ چیزیں میرے نزدیک غیر اہم ہیں، میں انھیں اپنی زندگی کا بنیادی مقصد نہیں بننے دے سکتی'۔
انھوں نے مزید کہا، 'یہ اتنا اہم نہیں ہے کہ اس پر بات کی جائے، مجھ سے دیگر سوالات کریں، میرے کریئر کے بارے میں، میری شادی، میرا خاندان، میرے مستقبل کے منصوبے وغیرہ' اور میں نے پھر یہی کیا۔
'2017 میرے لیے دلچسپ سال بننے والا ہے'
میرا نے بتایا، 'میں ایک بالکل نئی لُک اپنانے والی ہوں اور میرے پاس کچھ بہت دلچسپ منصوبے ہیں'، ایم ڈی پروڈکشنز کا ایک پراجیکٹ اس عید پر ہم ٹی وی پر آن ایئر ہوا، جس کا نام 'سوچا تھا پیار نہ کریں گے' تھا، جبکہ فلم 'شور شرابہ' میں بھی ان کا ایک مختصر کردار تھا، جو اس عید پر سینما میں ریلیز نہیں ہوئی۔
میرا نے بتایا، 'مجھے ہم ٹی وی کی ٹیلی فلم میں کام کرکے مزہ آیا کیونکہ پہلی مرتبہ میں نے اس میں کامیڈی کردار ادا کیا، میں 'شور شرابہ' سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہوں، جس میں مجھے مختصر کردار کرنا تھا لیکن فلمسازوں نے جان بوجھ کر کردار کو طول دیا اور چونکہ میں سائن کرچکی تھی، لہذا میں اس سے انکار نہیں کرسکی، 'شور شرابہ' کے پروڈیوسر نے میری رقم بھی دینی ہے، ہم نے 2008 میں پی ٹی وی کے ڈرامے 'اقرا' میں کام کیا تھا اور انھوں نے مجھے 60 لاکھ روپے دینے ہیں'۔
مزید پڑھیں: ماضی کی میرا ہر لولی وڈ مداح کا خواب
اس کے باوجود بھی 'شور شرابہ' میں کام کرنے کے سوال پر میرا نے جواب دیا، 'کبھی کبھار آپ ڈائریکٹر کی بات مان جانتے ہیں، ہمیں اس انڈسٹری میں کام کرنا ہے اور یہاں اچھے اور برے لوگ ہر جگہ موجود ہیں'۔
'انڈیا کے خانز کے ساتھ کام کرنا میرا ہمیشہ سے خواب'
ماضی میں میرا ہندوستانی سرزمین پر کام کرچکی ہیں، جنھیں 'بولڈ' قرار دیا جاسکتا ہے، اس حوالے سے میرا کا کہنا تھا، 'میں نے بھارت میں جو کام کیا، مجھے اس پر فخر ہے، میں نے وہاں مہیش بھٹ کے ساتھ فلم ڈیبیو کیا، میری پہلی ہندوستانی فلم 'نظر' میں میرا مرکزی کردار تھا اور اس فلم میں میرے گانے اب تک پوری دنیا میں سنے جاتے ہیں'۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں ان کا کہنا تھا، 'یہ صورتحال پر منحصر ہے، اگر کوئی بہتر موقع ملتا ہے تو میں کیوں وہاں کام نہیں کرنا چاہوں گی؟ شاہ رخ خان، عامر خان اور سلمان خان کے ساتھ کام کرنا ہمیشہ سے میرا خواب رہا ہے، شاہ رخ کنگ خان ہیں اور سچ کہوں تو اگر کوئی گدھا بھی ان کے مقابل کاسٹ کیا جائے تو اسے بھی سراہا جائے گا'۔
جب میں نے ان سے پوچھا کہ ماہرہ خان کے شاہ رخ خان کے مدمقابل مرکزی کردار کو وہ کس نظر سے دیکھتی ہیں تو انھوں نے جواب دیا، 'میرا خیال ہے میں فلم میں ماہرہ کے کردار کی جانچ کو فلم نقادوں پر چھوڑ دوں گی، انھیں پاکستان میں کارپوریٹ اداروں کی حمایت حاصل تھی جس سے انھیں مثبت ریویوز حاصل کرنے میں بہت فائدہ ہوا، ساتھ ہی میرا نے کہا، 'میرا خیال ہے کہ یہ بات قابل تحسین ہے کہ ماہرہ فلم میں مرکزی کردار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں اور ہمیں اس بات کو سراہنا چاہیے'۔