آرمی چیف سے امریکی سینیٹرز کی ملاقات
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے سینیٹر جان مک کین کی قیادت میں امریکی وفد نے ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔
پاک فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی سینیٹ کی آرمڈ کمیٹی کے وفد میں جان مکین، لنڈسے گراہم، شیلڈن وہائٹ ہاوس، الزبتھ وارن اور ڈیوڈ پرڈیو جبکہ امریکی ناظم الامور جوناتھن پراٹ بھی شامل تھے۔
وفد کو افغانستان سمیت خطے کی صورت حال کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ کن مشکل حالات میں پاکستان نے خطے میں امن واستحکام کی خاطر مثبت کردار ادا کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دورے کرنے، خطے کی صورت حال اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا۔
جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنی بہترین کوششیں بروئے کار لائی ہیں اور مستقبل میں امن و استحکام کی خاطر اس کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پاکستان اورامریکا کے درمیان سیکیورٹی تعاون کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن ممکن نہیں،امریکی سینیٹر
اس موقع پر سینیٹر مکین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں اور کوششوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔
امریکی سینٹرز نے پاک-افغان سیکیورٹی تعاون اور رابطوں پر بھی اتفاق کیا۔
قبل ازیں مکین کی قیادت میں امریکی سینیٹرز کے وفد نےمشیر خارجہ سرتاج عزیز سےبھی ملاقات کی تھی جہاں انھوں نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو اہم قرار دیا تھا۔
مکین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالےسے امریکا کی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی آئے گی۔