لائف اسٹائل

وہ ایکشن فلمیں جنھیں آج بھی پسند کیا جاتا ہے

فلمیں دیکھنا تو سب کو پسند ہے مگر ناظرین کی بڑی تعداد فلموں میں ایکشن کو دیکھنے کی خواہشمند ہوتی ہے۔

وہ ایکشن فلمیں جنھیں آج بھی پسند کیا جاتا ہے



فلمیں دیکھنا تو سب کو پسند ہے مگر ناظرین کی بڑی تعداد فلموں میں ایکشن کو دیکھنے کی خواہشمند ہوتی ہے چاہے وہ اچھا ہو یا برا مگر اس کے بغیر چین نہیں آتا۔

یہی وجہ ہے کہ دنیا میں ہر جگہ ایکشن فلموں کی تیاری کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے مگر اس معاملے میں بلاشبہ ہولی وڈ ہی سب سے آگے ہے، تاہم چین اور جاپان بھی کسی سے پیچھے نہیں۔

اگر بات ہو ہر وقت کی بہترین ایکشن فلموں کی، تو اس کی فہرست ہر ایک کے لیے الگ ہوسکتی ہے۔

ایسی ہی کچھ فلموں کے بارے میں جانیں جنھیں اکثر افراد بہترین ایکشن فلمیں قرار دیتے ہیں۔

انڈیانا جونز: ریڈرز آف دی لوسٹ آرک

اسکرین شاٹ

اسٹیون سپیلبرگ کی ڈائریکشن میں بننے والی انڈیانا جونز سیریز کی یہ فلم ہر دور کی بلاک بسٹرز فلموں میں سے ایک ہے۔ ہیریسن فورڈ نے انڈیانا جونز کے روپ میں اپنی بہادری اور آثار قدیمہ کی تلاش کے لیے ہر طرح کی مشکلات سے گزر کر ناظرین کا دل جیت لیا۔ گمشدہ نوادرات کی تلاش میں نازیوں سے مقابلے کے مناظر اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہیں۔

ڈائی ہارڈ

اسکرین شاٹ

اس فلم کے بارے میں کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ایکشن فلموں کے شوقین افراد میں کون ہوگا جس نے بروس ولز کی اس فلم بلکہ باقی حصوں کو نہ دیکھا ہو؟ ایک ہیرو، دہشتگرد اور ایک پلازہ سب نے مل کر اسے ایکشن کے متوالوں کے لیے دلپسند بنا دیا تھا اور یہ اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔

ٹرمینیٹر ٹو

اسکرین شاٹ

ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی اس فلم کو کس نے نہیں دیکھا؟ اس کے اسٹنٹٹس، ویڑول ایفیکٹس، کہانی غرض ہر شعبہ ہی اپنے وقت سے آگے اور لوگوں کو کرسیوں سے اچھلنے پر مجبور کردینے کے لیے کافی تھا۔ آرنلڈ شوازینگر اس فلم میں سائی بورگ کی شکل میں مستقبل سے ایک بچے کو بچانے کے لیے آتے ہیں جس کا حریف ہوش اڑا دینے والا ہوتا ہے۔ اس فلم کو اب کلاسیک کا درجہ حاصل ہے اور یہ اس فہرست کی نمبرون فلم ہے۔

دی میٹرکس

اسکرین شاٹ

اگر تو آپ سائنس فکشن کو دیکھنے کے شوقین ہیں تو اس فلم کو دیکھے بغیر ایسا دعویٰ کیا ہی نہیں جاسکتا۔ 1999 کی اس فلم میں جو انوکھا سائنسی تصور پیش کیا گیا ہے وہ اکثر افراد کے لیے ہضم کرنا مشکل ہے یعنی حقیقت کیا ہے، کیا ہمارے ارگرد کی دنیا حقیقی ہے یا واہمہ، اس کے ساتھ ساتھ یہ بہترین ایکشن فلم بھی تھی خاص طور پر اس سیریز کی پہلی فلم کا مقابلہ باقی 2 فلمیں نہیں کرسکتیں۔

دی ڈارک نائٹ

اسکرین شاٹ

کرسٹوفر نولان کی ڈائریکشن سے سجی اس فلم کو بیٹ مین سیریز میں کلاسیک کا درجہ حاصل ہے۔ اس کے ولن، ہیرو غرض ہر کردار پر ڈائریکٹر کی محنت، کہانی اور دیگر چیزوں نے اسے بہترین بنایا۔ خاص طور پر ولن جوکر کو تو ہولی وڈ کی تاریخ کے چند بڑے ولن کرداروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔

ایلین

اسکرین شاٹ

1979 کی یہ فلم ریڈلے اسکاٹ نے ڈائریکٹ کی تھی جس میں خلائی مخلوق کے گھیرے میں پھنس جانے والے خلائی عملے کی کہانی بیان کیگئی ہے جو اس دور کی طرح آج بھی دیکھنے والوں کو دہشت زدہ کر دیتی ہے۔ ہارر اور سائنس فکشن پر مشمل یہ فلم سدا بہار لگتی ہے اور اس کے کئی مناظر کو ہولی وڈ میں کلاسیک کا درجہ حاصل ہے۔

سیونگ پرائیویٹ ریان

اسکرین شاٹ

دوسری جنگ عظیم کی ایک کہانی کو بیان کرتی یہ فلم جنگ کے دوران تشدد کی منظرکشی پر مبنی ہے، اس فلم میں ایک امریکی سپاہی کو تلاش کرنے کی مہم دکھائی گئی ہے جس کے بھائی جنگ کے دوران ہلاک ہوچکے ہوتے ہیں۔ محبت، ایثار اور قربانی کے جذبوں کے گرد گھومنے والی یہ فلم آپ کو ضرور پسند آئے گی۔

اسٹار وارز

اسکرین شاٹ

ویسے تو سٹار وارز کے کئی حصے ہیں مگر اس سیریز کے پرستاروں کی نظر میں 1977 میں ریلیز ہونے والا پارٹ سب سے بہترین ہے۔یہی وہ فلم تھی جس میں دو مرکزی کرداروں لیوک اسکائی واکر اور ہان سولو کو ہیروز کا خطاب دیا گیا۔ ڈائریکٹر جارج لیوکاس نے اس میں اپنی ہر ممکن صلاحیت اور اس دور کی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا اور اس بات کا خیال رکھا کہ یہ دیکھنے والوں کے لیے بہت زیادہ پیچیدہ نہ ہو۔

انڈیانا جونز اینڈ دی لاسٹ کروسیڈ

اسکرین شاٹ

انڈیانا جونز سیریز کی ایک اور فلم جو کہ 1989 میں ریلیز ہوئی، جس میں مرکزی کردار اور اس کے والد کی آب حیات کی جستجو کو دکھایا گیا ہے جو کہ بہت دلچسپ اور ایکشن سے بھرپور ہے۔

فرسٹ بلڈ

اسکرین شاٹ

ریمبو سیریز کا آغاز اس فلم کی کامیابی سے ہوا جس میں ایک سابق امریکی فوجی اہلکار ایک چھوٹے سے قصبے میں پولیس کے مظالم کا شکار ہوکر اپنی جنگجوانہ صلاحیتوں کے اظہار پر مجبور ہوگیا۔

جراسک پارک

پبلسٹی فوٹو

ہوسکتا ہے بیشتر افراد کو علم نہ ہو مگر 1993 میں ریلیز ہونے والی ڈائریکٹر اسٹیون اسپیلبرگ کی یہ مشہور زمانہ فلم درحقیقت اسی نام سے شائع ہونے والے ایک ناول پر مبنی تھی جسے مائیکل کرچیٹن نے تحریر کیا تھا۔ ڈائنو سارز اور انسانوں کے درمیان ہونے والی جدوجہد پر مبنی اس فلم کی کہانی بیان کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ بیشتر افراد نے ضرور دیکھی ہوئی ہوگی۔

بریو ہارٹ

اسکرین شاٹ

ایک نوجوان جنگجو کی کہانی جس کے والد اور بھائی کو برطانوی فوجی ہلاک کردیتے ہیں اور پھر وہ اپنے وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد کے لیے بیس سال بعد نکلتا ہے مگر اس سے پہلے وہ اپنی بچپن کی دوست کی محبت میں گرفتار ہوتا ہے اور پھر آزادی کے لیے جاری جدوجہد سے دوری اختیار کرتے ہوئے اپنے کھیتوں میں امن کے ساتھ رہنے کا خواہشمند ہوتا ہے۔ تاہم اس کی محبت جب برطانویو فوجیوں کے ہاتھوں ماری جاتی ہے تو پھر وہ اٹھتا ہے اور قیامت ڈھا دیتا ہے۔

گلیڈی ایٹر

اسکرین شاٹ

جب ایک رومن جنرل کو دھوکا دیا جاتا ہے اور اس کے خاندان کو ایک بادشاہ کا کرپٹ بیٹا قتل کردیتا ہے تو یہ روم ایک گلیڈی ایٹر کے روم میں آتا ہے تاکہ انتقام لے سکے، اس بہترین فلم میں گلیڈی ایٹر کے روپ میں رسل کرو نظر آئے۔

دی ایوینجرز

اسکرین شاٹ

متعدد سپر ہیروز کی اس فلم کا نام کس نے نہیں سنا۔ آئرن مین، تھور، کیپٹن امریکا، بلیک ویڈو اور دیگر کو جب ایک ساتھ پیش کیا گیا تو دیکھنے والوں کا ہجوم لگ گیا تھا اور اس فلم نے اپنے وقت میں ڈیڑھ ارب ڈالرز سے زائد کما کر تیسری سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم کا اعزاز بھی اپنے نام کیا (جو اب اسٹار وارز اویکن کے نام ہے)۔ ڈائریکٹر جوز وہیڈن کی اس فلم کی کامیابی کے بعد اس کا سیکوئل بھی تیار کیا گیا۔

دی لارڈ آف دی رنگز سیریز

اسکرین شاٹ

ڈائریکٹر پیٹر جیکسن کی یہ تین حصوں پر مشتمل فلم سیریز جے آر آر ٹالکن کے ناول دی لارڈ آف دی رنگز پر بنائی گئی جسے فلمی دنیا کا ایک بہت بڑا اور خطرناک منصوبہ سمجھا گیا تھا جس پر کروڑوں ڈالرز خرچ کیا گیا، یہ تینوں فلمیں 8 سال میں مکمل ہوئیں، ریلیز ہونے کے بعد اس کی کامیابی نے تاریخ رقم کی اور یہ سب سے زیادہ کمانے والی فلم سیریز میں سے ایک ہے۔ اس نے 17 آسکرز ایوارڈز بھی اپنے نام کیے جن میں سے اس سیریز کی آخری فلم دی ریٹرن آف دی کنگ نے 11 جیتے اور اس طرح بن حر اور ٹائیٹنک کے ساتھ سب سے زیادہ آسکر ایوارڈز جیتنے والی فلم بنی۔

انڈیپینڈنس ڈے

اسکرین شاٹ

خلائی مخلوق کا زمین پر حملہ اور اس پر پلٹ کر حملہ کرنے کی جدوجہد پر مبنی یہ فلم واقعی کمال کی تھی، ڈائریکتر رولانڈ ایمرچ نے 1996 میں اسے تیار کیا جو کہ اداکار ول اسمتھ کو عروج پر لے جانے کا بھی باعث بنی۔

اسپیڈ

اسکرین شاٹ

کیانو ریووز اور ساندرا بلوک جیسے اسٹارز کی یہ فلم ایک ایسی بس کے گرد گھومتی ہے جو اس صورت میں دھماکے سے پھٹ جائے گی جب اس کی رفتار 50 میل فی گھنٹہ سے کم ہو۔ تیز رفتار بس کے اس تھرلر سفر کو دیکھنے والوں نے بھی خوب پسند کیا اور اب اسے ریلیز ہوئے اکیس سال کا عرصہ ہوچکا ہے مگر اب بھی اس کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ اب بھی بالکل نئی ہی محسوس ہوتی ہے۔

میڈ میکس : فیوری روڈ

اسکرین شاٹ

فیوری روڈ اگر آپ نے دیکھی ہو تو فلم کی کہانی تو کچھ نہیں بس تعاقب ہی تعاقب ہے مگر انتہائی تیز رفتار بہترین ایکشن مناظر اور اسٹنٹس نے اسے خاص بنا دیا۔ فلم کے ہیرو اور ہیروئین دونوں کو ہی ڈائریکٹر نے اس انداز سے پیش کیا ہے کہ وہ حالیہ برسوں کے سب سے سخت جان اور مزاحمت کرنے والے ایکشن ہیروز کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔

دی بورن آئیڈنیٹی

پبلسٹی فوٹو

اس فلم سیریز کی یہ پہلی کڑی ایکشن کے حوالے سے بھرپور ہے جس میں ایک یاداشت سے محروم شخص کو دکھایا گیا ہے جو قاتلوں سے نبرد آزما ہونے کے ساتھ اپنی یاداشت کی بحالی کوشش کررہا ہوتا ہے۔

کراﺅچنگ ٹائیگر، ہیڈن ڈراگون

اسکرین شاٹ

ایک چوری ہونے والی تلوار کی تلاش میں دو جنگجو اور ایک مفرور شخص کی یہ رومانوی مارشل آرٹ کلاسیک فلم دیکھنے والوں پر سحر طاری کرنے میں کامیاب رہی۔ چو یون فیٹ اور مچل یوہاز کے کشش ثقل کو شکست دے کیے جانے والے اسٹنٹس اور لڑائیاں وغیرہ نے اسے آل ٹائم فیورٹ ایکشن فلموں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔