جرمنی میں سوشل میڈیا پر جرمانہ عائد ہوگا
جرمن پارلیمنٹ نے متنازع ’نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ‘ منظور کرلیا، جس کے تحت فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس اور انٹرنیٹ کمپنیز نفرت انگیز، متنازع اور انتہاپسندی پر مبنی مواد کو ہٹانے کی پابند ہوں گی۔
اس متنازع بل کو جرمنی میں ’فیس بک بل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کیوں کہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس بل سے سب سے زیادہ نقصان فیس بک کو ہی ہوگا۔
نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ کے تحت فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل ویب سائٹس اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ نشاندہی کے 24 گھنٹے کے اندر اندر نفرت انگیز، متنازع اور انتہاپسندی پر مبنی مواد کو ہٹادیں۔
مواد کو نہ ہٹائے جانے پر فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر کمپنیز پر 5 کروڑ یورو جرمانہ عائد کیے جانے سمیت ان ویب سائٹ کے ملکی سربراہ پر بھی 50 لاکھ یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک کمنٹ 'لائیک' کرنے پر عدالت کا تاریخی فیصلہ
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جرمن پارلیمنٹ نے متنازع نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ کی منظوری 30 جون 2017 کو دی، اس بل کی حمایت میں حکومتی اور حزب اختلاف کے نمائندوں نے یکساں طور پر ووٹ ڈالے۔