سانحہ پارا چنار: قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کی امداد مسترد کردی
اسلام آباد: پارا چنار میں ہونے والی دہشت گردی میں ہلاکتوں کی تعداد 75 ہوگئی جبکہ واقعے کے ایک ہفتے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کے لیے امداد کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے سانحہ پارا چنار میں جاں بحق ہونے والے ہر شخص کے ورثاء کو دس لاکھ روپے اور زخمیوں کو فی کس پانچ لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: یکے بعد دیگرے حملے: پاراچنار کے عوام میں غم و غصے کی لہر
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں وزیراعظم کی جانب سے خیبر پختونخوا کے گورنر ظفر اقبال جھگڑا کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
گذشتہ ہفتے جمعہ الوداع کے موقع پر وفاق کے زیر انتظام فاٹا کی کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 41 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جبکہ بعد میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 75 تک پہنچ گئی۔
جس کے بعد پاراچنار کے عوام نے دھماکے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا جو چھٹے روز بھی جاری ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اعلان کردہ امداد کو پارا چنار کے عمائدین نے مسترد کردیا۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران عمائدین کا کہنا تھا کہ ’ہم کو پاکستانی سمجھا جائے اور دیگر علاقوں کی طرز پر معاوضہ اور نوکریاں دی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاراچنار دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 72 ہوگئی
یاد رہے کہ دھرنے کے شرکاء پارا چنار میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے کی جوڈیشل انکوئری کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔
اس سے قبل دھرنے کے شرکاء نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ان سے آ کر مذاکرات نہیں کرتے۔