چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے 15 ہزار کی فورس تعینات
صدرمملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے 15 ہزار کی مضبوط فورس تعینات کر دی ہے۔
ایوان صدر سےجاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق صدر ممنون حسین نے پاکستان کے دورے پرآئے ہوئے چینی وزیرخارجہ کو بتایا کہ چینی شہریوں کی حفاظت حکومت پاکستان کی 'اولین ترجیح' ہے۔
چین نے پاکستان کے ساتھ 50 ارب ڈالر کے اقتصاری راہداری کے منصوبے کے تحت توانائی، ٹرانپسورٹ اور کئی تعمیراتی منصوبوں پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین، پاکستان،افغانستان علاقائی تعاون کے7 نکاتی فارمولے پرمتفق
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کوئٹہ میں دو چینی باشندوں کے اغوا کے بعد پاکستان میں موجود چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے سوالات اٹھائے جارہے تھے۔
بعدازاں دولت اسلامیہ (داعش) نے چینی باشندوں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی جاسکی۔
ممنون حسین کا کہنا تھا کہ حکومت اغواکاروں کی گرفتاری کے لیے ہرممکنہ کوشش کررہی ہے۔
مزید پڑھیں:چینی جوڑے کا اغوا:واقعے سے متعلق مزید شواہد سامنے آگئے
دوسری جانب چین نے پاکستان کو پیش کش کی تھی کہ وہ اپنے باشندوں کے اغوا کی تفتیش میں تعاون کرنے کو تیارہیں۔
چینی وزیرخارجہ نے اپنے دورے میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز کے علاوہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی۔
جنرل قمر باجوہ سے ملاقات میں چینی وزیرخارجہ سے باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ خطے کی سیکیورٹی کی صورت حال، افغانستان کے معاملات اور پاک چین اقتصادی راہداری بھی زیر بحث رہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کے لیے پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے مثبت انداز میں کام کرتا رہے گا۔