پکوان کہانی: بریڈ پڈنگ
میری امّی سب سے اچھی کیرامل پڈنگ اور بریڈ پڈنگ بنایا کرتی تھیں، اور مجھے یہ لذیذ میٹھی ڈش کھانے میں بہت مزہ آتا تھا۔ اس لیے بریڈ پڈنگ بنانے کی سب سے اچھی ترکیب مجھے میری امّی کے ہی کچن تک لے گئی۔
بریڈ پڈنگ کے بارے میں ایسی کیا چیز ہے جو ہمیں سب سے زیادہ پسند ہے، اور یہ برِصغیر تک کیسے پہنچی؟ مانا جاتا ہے کہ برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی بریڈ پڈنگ یہاں لائی جو بعد میں الائچی و زعفران کی خوشبوؤں، شکر اور خشک میوہ جات کی مٹھاس، اور دودھ اور بالائی کے رنگ سے سجی مغلی مٹھائی 'شاہی ٹکڑوں' میں تبدیل ہوگئی، وہ مٹھائی جو بادشاہوں نے بادشاہوں کے لیے بنائی۔
بریڈ ہزاروں سالوں سے انسانی غذا کا لازمی جزو رہا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ آج کے دور کی طرح زمانہ قدیم میں بھی باورچی بچی کھچی بریڈ کو پھینکنے کے بجائے اس سے کھٹی میٹھی نت نئی ڈشز تیار کیا کرتے۔
اس کا استعمال سالن کو گاڑھا بنانے اور میٹھی پڈنگ تیار کرنے کے لیے، سوپ میں سجاوٹ کے لیے، اور بھرائی یا کوٹنگ کے لیے کیا جاتا۔ باسی بریڈ کو بیک، فرائی، یا پھر توّے پر بھی پکایا جاسکتا تھا۔
قدیم زمانے میں کھوکھلی بریڈ کو گرم یا ٹھنڈا میٹھا دودھ، پڈنگ، سالن، یا انڈے پینے کے لیے پیالے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا، اور بریڈ پڈنگ اسی طرح وجود میں آئی۔