دنیا

'سیارچے کے ٹکراﺅ سے برپا قیامت انسانی نسل کا خاتمہ کردے گی'

آئندہ 30 برسوں میں انسانوں کو زمین چھوڑنا ہوگی ورنہ کسی سیارچے کے ٹکراﺅ سے برپا قیامت انسانی نسل کا خاتمہ کردے گی۔

معروف سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ تیس برسوں کے دوران انسانوں نے خلاءمیں نیا ٹھکانہ نہ ڈھونڈا تو انسانیت کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

ناروے میں ایک سائنس فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ تیس برسوں میں انسانوں کو لازمی طور پر زمین چھوڑنا ہوگی ورنہ کسی سیارچے کے ٹکراﺅ سے برپا قیامت انسانی نسل کا خاتمہ کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ انسانوں کو مریخ اور چاند پر نئی دنیا کو آباد کرنا ہوگا اور پودوں، جانوروں اور دیگر حیات کو بھی وہاں بسانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بہت کم وقت رہ گیا ہے جب زمین کسی سیارچے کے ٹکرانے، درجہ حرارت بڑھنے یا حد سے زیادہ آبادی کے نتیجے میں تباہ ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس دیگر سیاروں میں جانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں کیونکہ خطرات بہت بڑے اور بہت زیادہ ہیں۔

ان کے بقول 'میں اس بات کا قائل ہوں کہ انسانوں کو زمین چھوڑ دینی چاہیے، یہ سیارہ ہمارے لیے بہت چھوٹا ہوگیا ہے، ہمارے ذرائع خطرناک شرح سے ختم ہورہے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا ' ہم نے اپنے سیارے کو موسمیاتی تبدیلیوں، بڑھتے درجہ حرارت اور قطبی برفانی خطوں میں کمی، جنگلات اور جانوروں کے خاتمے جیسے تباہ کن تحائف دیئے ہیں، اور ہم تیزی سے اپنے انجام کی جانب بڑھ رہے ہیں'۔

اسٹیفن ہاکنگ کے مطابق ہمارے پاس جگہ ختم ہورہی ہے اور اب رہنے کے لیے دیگر سیارے ہی بچے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زمین جلد کسی تباہ کن سیارچے سے ٹکرائے گی 'یہ کوئی سائنس فکشن نہیں بلکہ فزکس کے قوانین کی ضمانت ہے، خلاء میں پھیلنے سے ہم انسانیت کے مستقبل کو مکمل طور پر بدل سکتے ہیں، اس سے ہی تعین ہوگا کہ ہمارا کوئی مستقبل ہے بھی یا نہیں'۔

انہوں نے کہا کہ چاند اور مریخ پہلی انسانی آبادیوں کے لیے بہترین مقامات ہیں، تاہم انسانوں کو نظام شمسی سے نکل کر قریبی ستاروں کے نظام تک جانا ہوگا۔