پاکستان

راولپنڈی: ون وہیلرز کا ٹریفک چوکی پر حملہ، متعدد اہلکار زخمی

ون وہیلرز کے خلاف 20 روز سے جاری آپریشن میں متعدد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں، 30 سے زائد کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس

راولپنڈی میں ون وہیلنگ کرکے کرتب دکھانے والے افراد کے خلاف ٹریفک پولیس کے آپریشن کے دوران ون وہیلرز نے ایک پولیس چوکی پر حملہ کرکے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور اس دوران پولیس اہلکاروں کو زخمی بھی کردیا۔

راولپنڈی پولیس کے مطابق سحری کے بعد ون وہیلنگ سے روکنے کے دوران درجنوں ون وہیلرز نے چاندنی چوک پر واقع ٹریفک پولیس کی چوک پر ہلہ بول دیا۔

اس حملے میں ون وہیلرز نے پولیس چوکی، گاڑی اور سرکاری موٹرسائیکلوں کو آگ لگانے کی کوشش کی جبکہ ون وہیلرز کے ساتھ جھگڑے میں دو ٹریفک وارڈنز عبدالباسط اور اخلاق زخمی ہو گئے۔

مزید پڑھیں: ون وہیلنگ: وجوہات اور سدِباب

اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، جنھوں نے 5 ون وہیلرز کو گرفتار کرکے تھانہ نیو ٹاؤن منتقل کردیا۔

چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) یوسف علی شاہد نے ڈان نیوز کو بتایا کہ رمضان المبارک میں ون وہیلنگ کی شکایات کے بعد کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا تھا اور رمضان کے 20 دنوں میں تقریباً 30 کے قریب ون وہیلرز کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔

چیف ٹریفک آفیسر کا کہنا تھا کہ رمضان کے ان 20 دنوں میں ٹریفک وارڈنز پر حملے بھی کیے گئے، 19ویں رمضان المبارک کو صبح سحری کے بعد نامعلوم ون وہیلرز نے ٹریفک وارڈنز سہیل شہزاد کو سکستھ روڈ کے قریب فائرنگ کرکے زخمی کر دیا تھا جبکہ جمعہ (16 جون) کو ون وہیلرز نے چاندنی چوک ٹریفک چوکی کو آگ لگانے کی کوشش کی۔

سی ٹی او کا کہنا تھا کہ 5 ون وہیلرز کے خلاف کار سرکار میں مداخلت، لڑائی جھگڑا، دھاوا بولنے سمیت دیگر دفعات کے تحت تھانہ نیو ٹاؤن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ راولپنڈی میں ٹریفک پولیس کی نفری میں کمی کے باوجود ٹریفک کو رواں دواں رکھنے میں کامیاب ہو چکے ہیں اور اب ون وہیلرز کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے اور اس میں بھی کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔

یہ دیکھیں: لاہور: ٹریفک پولیس کی ون وہیلرز کیخلاف کارروائی

سی ٹی او کا کہنا تھا کہ لڑائی جھگڑا اور فائرنگ کے واقعات سے ٹریفک پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ مزید جانفشانی سے کام کرتے ہوئے ون وہیلرز کو روکا جائے گا۔

ادھر نیو ٹاؤن پولیس نے ڈان نیوز کو بتایا کہ اب تک گرفتار کیے گئے ون وہیلرز کے پاس نہ تو ڈرائیونگ لائسنس ہے اور اکثر کے پاس موٹرسائیکل کی رجسٹریشن بکس ہی نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ون وہیلرز کے پاس سے جو بھی موٹرسائیکل برآمد ہوئیں، وہ سب آسان اقساط پر لی گئی ہیں، لہذا اس سلسلے میں پولیس موٹرسائیکل شورومز مالکان سے بھی بات کر رہی ہے کہ ایسے نوجوانوں کو موٹرسائیکل قسطوں پر فراہم کی جائے جن کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہو اور بطور ضمانت نوجوانوں کا ڈرائیونگ لائسنس بھی شورومز مالکان اپنے پاس رکھیں تاہم اس سلسلے میں ابھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور اُمید ہے کہ کامیابی ہوگی۔