پاکستان

قتل کیس میں جمشید دستی کی ضمانت منظور

2015 میں سٹی پولیس اسٹیشن مظفرگڑھ میں درج ہونے والے قتل کے مقدمے میں جمشید دستی کو شریک ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

مظفرگڑھ کی مقامی عدالت نے قتل کے مقدمے میں عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

ایڈیشنل سیشن جج راشد انجم نے جمشید دستی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ 2015 میں سٹی پولیس اسٹیشن مظفرگڑھ میں درج ہونے والے قتل کے مقدمے میں جمشید دستی کو شریک ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نہر کا پانی کھولنے پر جمشید دستی کی گرفتاری اور 14 روزہ ریمانڈ

مذکورہ مقدمے کے علاوہ عوامی راج پارٹی کے رہنما تین مزید مقدمات میں مختلف عدالتوں سے ضمانت حاصل کرچکے ہیں۔

دوسری جانب، ڈی جی خان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاکر حسن نے پولیس کی جانب سے جمشید دستی کے جسمانی ریمانڈ میں اضافے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت کو 19 جون تک کے لیے ملتوی کردیا۔

اس سے قبل یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جمشید دستی کو اسمبلی میں پیش ہونے کا کہا تھا تاہم رکن قومی اسمبلی کو اسلام آباد بھی نہیں بھیجا گیا۔


یہ خبر 16 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔