پاکستان

امریکی ڈرون حملہ تعاون کی روح کے منافی: آرمی چیف

جنرل قمرباجوہ کےمطابق اگرقابل عمل خفیہ معلومات کا تبادلہ کیاجائےتو افواج پاکستان مؤثر اقدامات کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

پشاور: وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر کیے گئے امریکی ڈرون حملے پر اپنا ردعمل ظاہر ہوتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 'ڈرون حملوں جیسی یک طرفہ کارروائیوں' کو توقع کے برعکس نتائج کا حامل قرار دے دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ 'ڈرون حملوں جیسی یک طرفہ کارروائیاں نتائج کے برخلاف اور پاکستان کی جانب سے جاری معلومات کے تبادلے اور تعاون کی روح کے منافی ہیں'۔

گذشتہ روز پشاور کورپس ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف کو پاک- افغان سرحدی صورتحال، پاک فوج کی جاری اور متوقع کارروائیوں اور فاٹا کے عارضی طور پر بے گھر افراد کی بحالی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

شمالی وزیرستان سے ملحق اورکزئی ایجنسی میں اسپین ٹل کے علاقے میں ہونے والے ڈرون حملے پر بات کرتے ہوئے جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ 'اگر قابل عمل خفیہ معلومات کا تبادلہ کیا جائے تو افواج پاکستان مؤثر اقدامات کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں'۔

خیال رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 جون کو اورکزئی ایجنسی میں امریکی ڈرون نے ایک کمپاؤنڈ پر دو میزائل فائر کرکے دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا تھا، جن میں حقانی نیٹ ورک کا کمانڈر ابوبکر بھی شامل تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پشاور کورپس ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر جنرل قمر باجوہ نے سیکیورٹی کی بہتر صورتحال سمیت بارڈر مینیجمنٹ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔

واضح رہے کہ افغانستان سے عسکریت پسندوں کی دراندازی روکنے کے لیے پاک فوج کی جانب سے مہمند اور باجوڑ کے قبائلی علاقوں میں سرحد پر باڑھ لگانے کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

آرمی چیف نے فوجی دستوں کی آپریشنل تیاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ہر قسم کے خطرے کے خلاف ہوشیار رہنے کی ہدایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کو برادر پڑوسی ملک سمجھتا ہے اور دہشت گرد دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں، لہذا ایک دوسرے پر الزام عائد کرنے اور جھڑپوں کے بجائے پراعتماد تعاون کے ذریعے ان خطرات کا جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فوج کی توجہ فاٹا میں آپریشنل کامیابیوں کو پائیدار امن اور استحکام میں تبدیل کرنے پر مرکوز ہے جس کے لیے قبائلی خطے کو اصلاحات کے ذریعے مجتمع کرنا ضروری ہے اور فوج اس حوالے سے تمام کوششوں کی حمایت کرے گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کے مطابق بہادر قبائلی بھائیوں نے اپنی حمایت اور تعاون کے ذریعے سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز کو کامیاب بنایا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ وہ بےخوف اور بہتر سماجی زندگی گزار سکیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج اب تک حاصل کیے گئے مفادات کو مزید تقویت بخشنے کی کوششیں جاری رکھے گی جبکہ ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل خطرات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے افواج پاکستان دیگر اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

اس سے قبل کورپس ہیڈکوارٹرز آمد کے موقع پر کمانڈر پشاور کورپس لیفٹننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔


یہ خبر 15 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔