پاکستان

پاناما جے آئی ٹی نے رحمٰن ملک کو بھی طلب کرلیا

پاناما پیپرز کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے پی پی پی کے سینیٹر رحمٰن ملک کو پیش ہونے کے لیے سمن جاری کردیئے۔

پاناما پیپرز کے دعوؤں کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثوں کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی فیصلے کی روشنی میں تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رحمٰن ملک کو پیش ہونے کے لیے سمن جاری کردیئے۔

سینیٹررحمٰن ملک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موصول ہونے والے سمن کے مطابق جے آئی ٹی نے رحمٰن ملک کو 13 جون بروز منگل کو پیش ہونے کی ہدایت کی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ چونکہ اس وقت سینیٹر رحمٰن ملک پی پی پی کے بیرون ملک معاملات کے باعث 9 جون سے ملک سے باہر موجود ہیں، لہذا انہیں واپسی کے لیے وقت درکار ہوگا۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ رحمٰن ملک اپنے دورے کو مختصر کرکے جلد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جے آئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کے سمن جاری کیے تھے جو انھیں موصول ہوگئے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کو گزشتہ روز جے آئی ٹی کی جانب سے سمن موصول ہوا تھا جس کے بعد پارٹی رہنماؤں اور قانونی مشیروں سے مشاورت کی گئی جہاں سمن کی تعمیل کرتے ہوئے پیش ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعظم سمن کے مطابق جمعرات (15 جون) کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز پانچ مرتبہ جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوچکے ہیں جبکہ چھوٹے صاحبزادے حسن نواز دومرتبہ پیش ہوئے، اس کے علاوہ نیشنل بینک کے سربراہ سمیت دیگر بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

پاناما پییر کیس اور جے آئی ٹی کی تشکیل

یاد رہے کہ رواں برس 20 اپریل کو سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کے تاریخی فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے کے سینئر ڈائریکٹر کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی جو 2 ماہ میں اپنی تحقیقات مکمل کرے گی، جبکہ جے آئی ٹی کو ہر 2 ہفتے بعد سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما سے متعلق جے آئی ٹی میں حسین نواز کی پانچویں پیشی

اس کے بعد 6 مئی کو سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نے جے آئی ٹی میں شامل ارکان کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔

جے آئی ٹی کا سربراہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر ارکان میں ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے بریگیڈیئر کامران خورشید، انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے بریگیڈیئر نعمان سعید، قومی احتساب بیورو (نیب) کے گریڈ 20 کے افسرعرفان نعیم منگی، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے بلال رسول اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے عامر عزیز شامل ہیں۔