پاکستان

پاکستان قطر سے ایل این جی درآمد جاری رکھے گا

اقوام متحدہ کی جانب سے قطر پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی،پاکستان اور قطرمعاہدےکو پورا کرنےکےپابند ہیں، شاہد خاقان عباسی

وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کی جانب سے قطر سے تعلقات ختم کیے جانے کے باوجود بھی پاکستان 15 سالہ معاہدے کے تحت قطر سے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمدات جاری رکھے گا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گذشتہ برس قطر کے ساتھ ایک ارب ڈالر کا معاہدہ کیا، جس کے تحت قطر کی لیکیوفائیڈ گیس کمپنی لمیٹڈ 2016 سے 2031 کے دوران پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو ایل این جی فروخت کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے قطر پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی اور پاکستان اور قطر معاہدے کو پورا کرنے کے پابند ہیں۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب سمیت 6 ممالک نے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کردیئے

واضح رہے کہ قطر نے اپنی سرکاری نیوز ایجنسی کو مبینہ طور پر ہیک کیے جانے کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی ہے، یہ وہی واقعہ ہے جس کی بناء پر دوحہ کے دیگر عرب ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے۔

قطر کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ 'سرکاری نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ پہلے پہل اپریل میں جدید ٹیکنالوجی اور طریقوں کی مدد سے ہیک کی گئی تھی'.

یہ بھی پڑھیں:قطر سے سفارتی تعلقات کا خاتمہ: اماراتی انڈیکس گرگیا، تیل مہنگا

بیان میں کہا گیا کہ ہیکرز نے ایک فائل انسٹال کی اور 24 مئی کی رات قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کے حوالے سے ایک جعلی خبر شائع کی۔

تاہم وزارت نے یہ نہیں بتایا کہ اس واقعے میں انھیں کس کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، دوسری جانب تحقیقات میں معاونت پر فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور برٹش نیشنل کمیشن کا بھی شکریہ ادا کیا گیا۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں سعودی عرب، مصر، بحرین، مالدیپ اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سعودی حکومت کا کہنا تھا کہ تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ دہشت گردی سے لاحق خطرات کے پیش نظر کیا گیا۔

تاہم پاکستان نے قطر سے تعلقات بحال رکھنے کا عندیہ دیا تھا اور پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاکستان کا قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے'۔