پاکستان

قومی اسمبلی کے باہر ایک شخص کا شیخ رشید سے جھگڑا

ایک شخص نےشیخ رشید کو روکا اوردعویٰ کیا کہ عوامی مسلم لیگ کےسربراہ نے اُن سے گاڑی خریدی لیکن 22 لاکھ روپے ادا نہیں کیے۔

اسلام آباد: پارلیمنٹ کے باہر اُس وقت عجیب صورتحال دیکھنے میں آئی جب ایک شخص عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سے الجھ پڑا اور ان سے 22 لاکھ روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

قومی اسمبلی کے گیٹ نمبر 1 کے قریب ایک شخص نے شیخ رشید کو روکا اور دعویٰ کیا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے اُن سے گاڑی خریدی لیکن 22 لاکھ روپے ادا نہیں کیے۔

میڈیا سے گفتگو میں مذکورہ شخص نے بتایا کہ '15، 16 سال قبل شیخ رشید نے جاپان میں ہم سے گاڑی لی اور کہا کہ میں پاکستان پہنچتے ہی پیسے پہنچا دوں گا، ہم نے گاڑی شپ کروا کر اس کے کاغذات بھی دے دیئے لیکن ہمیں آج تک رقم نہیں ملی'۔

تاہم مذکورہ شخص کے ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔

دوسری جانب شیخ رشید مذکورہ شخص سے تو ہاتھ چھڑا کر نکل آئے، لیکن بعد میں انھوں نے یہ معاملہ ایوان میں اٹھایا۔

شیخ رشید کے مطالبے پر پریزائیڈنگ افسر نے جھگڑا کرنے والے شخص کو گرفتار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) پارلیمنٹ اور سارجنٹ ایٹ آرمز کو کارروائی کی ہدایت کردی۔

علاوہ ازیں شیخ رشید نے ایوان کے اندر وزیر داخلہ چوہدری نثار سے بھی ملاقات کی۔

اس حوالے سے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ شیخ رشید سے جھگڑا کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ اسپیکر کی ہدایات کی روشنی میں اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ میں رقم کا مطالبہ کرنے والے شخص کو نہیں جانتا لیکن میں اس پر مقدمہ درج کرواؤں گا۔

انھوں نے اس واقعے کو 'سازش' قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف پاناما پیپرز کے معاملے پر جو کیس لڑا ہے، یہ واقعہ اسی کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ 'قومی اسمبلی غیر محفوظ ہے'، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ 'میں نے چوہدری نثار سے کہا تھا کہ قومی اسمبلی پر حملے کا خدشہ ہے، لیکن حملہ قومی اسمبلی پر نہیں بلکہ مجھ پر ہوا ہے'۔