دنیا

باغیوں سے جھڑپ، بھارتی فوج کا میجر ہلاک

بھارتی فوج نے خفیہ اطلاع پر ناگالینڈ میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں 5 مبینہ شدت پسند بھی مارے گئے۔

نئی دہلی: میانمار کی سرحد کے قریب بھارت کی شمال مشرقی ریاست ناگالینڈ میں فائرنگ کے تبادلے میں 5 مبینہ شدت پسند اور بھارتی فوج کا ایک میجر ہلاک ہوگیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے بدھ کو علی الصبح خفیہ اطلاعات پر ناگالینڈ کے ضلع مون میں واقع جنگلات میں مبینہ شدت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپا مارا۔

کارروائی کے دوران مشتبہ دہشت گردوں نے فوج پر دستی بم پھینکے اور خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک فوجی افسر ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

بھارتی فوج کی جوابی کارروائی میں پانچ مبینہ دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ فائرنگ کا تبادلہ 8 گھنٹوں تک جاری رہا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کسانوں کا مظاہرہ، فائرنگ سے 6 ہلاک

ناگالینڈ کے پولیس چیف ایل ایل دونگل نے بتایا کہ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے تاکہ شدت پسندوں کو میانمار فرار ہونے سے روکا جاسکے۔

خیال رہے کہ ناگالینڈ میں مختلف علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم ہیں جبکہ یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف ویسٹرن ساؤتھ ایسٹ ایشیا کا تعلق میانمار سے ہے جس کے شدت پسند بھارت کی ساتھ شمال مشرقی ریاستوں میں سرگرم ہیں۔

2015 میں بھی اس گروپ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے ریاست منی پور میں فوجی قافلے پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد بھارت نے میانمار کے اندر فضائی کارروائی بھی کی تھی۔

بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں سرگرم گوریلا فورسز اور علیحدگی پسند تنظیمیں علاقائی خود مختاری اور بھارت سے علیحدگی تک کا مطالبہ کرتی ہیں۔

بھارت میں سب سے پہلے 1950 کی دہائی میں بغاوت کی تحریک ریاست منی پور میں اٹھی تھی جس کے بعد سے اب تک 50 ہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔