پاکستان

نااہلی اور توہین عدالت کیس میں عمران خان کو مزید مہلت

الیکشن کمیشن نےمسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کوبھی توہین عدالت کی درخواست پر13 جون تک جواب جمع کرانےکا حکم دے دیا۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے غیر قانونی ذرائع سے پارٹی فنڈز لینے کے الزامات کا جواب آیا اور نہ ہی توہین عدالت کی درخواست پر نیا جواب جمع کرایا گیا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کو بھی توہین عدالت کی درخواست پر 13 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عمران خان نااہلی کیس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی ناہلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل پیش نہ ہوئے اور نہ ہی پارٹی فنڈنگ کیس کا ریکارڈ پیش کیا گیا۔

یاد رہے کہ پارٹی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے لیے ہاشم علی بھٹہ نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں جب مذکورہ درخواست پر سماعت کا آغاز ہوا تو عمران خان کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن میں عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست بحال

دوسری جانب عمران خان کی جانب سے پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ بھی پیش نہ کیا جاسکا۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ہم نے پی ٹی آئی سے پارٹی فنڈز پر جواب مانگا تھا۔

جس پر پی ٹی آئی کے ایک اور وکیل فیصل چوہدری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ایڈوکیٹ شاہد گوندل برطانیہ گئے ہوئے ہیں اور ان کی وطن واپسی پر جواب جمع کرادیا جائے گا۔

سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے مذکورہ درخواست پر سماعت 22 جون تک کے لیے ملتوی کردی۔

توہین عدالت کی درخواست پر جواب جمع کرانے کی مزید مہلت

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو توہین عدالت کی درخواست پر جواب جمع کرانے کے لیے مزید مہلت دے دی۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انھوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین ان دنوں نتھیا گلی میں ہیں، ان سے ملاقات نہیں ہوسکی، جبکہ رمضان کی وجہ سے وہ شہر سے باہر سفر نہیں کرسکے۔

فیصل چوہدری نے عمران خان سے مشاورت کرکے عید کے بعد جواب جمع کرانے کی استدعا کی۔

تاہم چیف الیکشن کمشنر نے استدعا کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عید تو بہت دور ہے۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توہین عدالت کیس میں نیا جواب جمع کرانے کے لیے 19 جون تک کی مہلت دے دی۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گذشتہ سماعت پر عمران خان کا توہین عدالت سے متعلق جواب مسترد کردیا تھا۔

دانیال عزیز نااہلی کیس

الیکشن کمیشن میں لیگی رہنما دانیال عزیز کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

دانیال عزیز نے کہا کہ توہین عدالت کا سن کر بہت دکھ ہوا، میں ہمیشہ آزاد عدلیہ کے لیے کھڑا ہوا، میں نے الیکشن کمیشن کی توہین نہیں کی، میری بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

لیگی رہنما نے عدالت کو بتایا کہ انہیں توہین عدالت کا نوٹس ابھی ملا ہے، لہذا جواب دینے کے لیے مہلت دی جائے۔

جس پر الیکشن کمیشن نے دانیال عزیز کو توہین عدالت پر جواب جمع کرانے کے لیے 13 جون تک مہلت دے دی۔

مزید پڑھیں: پارٹی فنڈنگ، توہین عدالت کیس:پی ٹی آئی کودوبارہ جواب جمع کرانےکی ہدایت

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کا ازخود نوٹس لیا ہے، عمران خان نہ صرف الیکشن کمیشن بلکہ انسداد دہشت گردی عدالت اور سپریم کورٹ سے بھی فرار ہیں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ مجھے کل شام کو نوٹس ملا اور میں الیکشن کمیشن میں پیش ہوگیا، جبکہ عمران خان پیش نہیں ہوئے۔

انھوں نے تحریک انصاف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک جماعت میری وجہ سے ہواس باختہ ہوچکی ہے، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی توہین عدالت کی درخواست پر بھرپور جواب دوں گا۔