'افغانستان الزام تراشیوں کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے'
راولپنڈی: افغانستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں کے تناظر میں علاقائی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے جی ایچ کیو میں خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کانفرنس کے شرکاء نے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جنگ میں افغانستان کی معاونت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
کانفرنس میں افغانستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا اور افغان عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ’غیر اعلانیہ جنگ‘ مسلط کررہا ہے، افغان صدر
کانفرنس میں کابل حملے کے بعد افغانستان کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے جانے والے الزامات کو بلاجواز قرار دیا گیا اور افغانستان پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے اور حقیقی مسائل کا ادراک کرے۔
کانفرنس میں علاقائی امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کا عزم دہرایا گیا جبکہ اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج مادر وطن کو ہر قسم کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جرمن سفارت خانے کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد ہلاک اور 400 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
تاہم افغان صدر اشرف غنی نے کابل میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والی بین الاقوامی امن کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 150 سے تجاوز کرگئی ہے۔
مزید پڑھیں: افغان دارالحکومت میں کار بم دھماکا، 90 افراد ہلاک
ساتھ ہی افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کے ملک کے خلاف ’غیر اعلانیہ جنگ‘ مسلط کر رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کو اس بات پر کس طرح قائل کیا جاسکتا ہے کہ ایک مستحکم افغانستان ان کو اور خطے کو مدد فراہم کرے گا‘۔
آرمی چیف سے روس کے سفیر کی ملاقات
پاکستان میں روس کے سفیر الیکسی یورویچ نےجنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو) راولپنڈی میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر سےجاری اعلامیے کےمطابق روسی سفیر اور جنرل قمر باجوہ کے درمیان ملاقات کے دوران علاقائی سیکیورٹی سمیت دیگر امور زیر بحث آئے۔
ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے اور تربیت کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔