صحت

موٹاپا کم ہو تو چربی کہاں جاتی ہے؟

یہ ہوا بن کر تو اُڑ نہیں سکتی تو آخر یہ جسم کے کس حصے میں شامل ہوتی ہے؟ اس کا جواب سامنے آگیا۔

وزن کم کرنا کوئی آسان کام نہیں، لیکن کیا کبھی آپ نے یہ سوچا ہے کہ وہ وزن یا چربی (FAT) جو کم کھانے یا ورزش سے آپ نے اپنے جسم سے کم کی وہ جاتی کہاں ہے؟

یہ ہوا بن کر تو اُڑ نہیں سکتی تو آخر یہ جسم کے کس حصے میں شامل ہوتی ہے؟

ایسے ہی چند سوالات کے جوابات دینے کے لیے برائٹ سائڈ نے ایک ویڈیو ریلیز کی ہے۔

کئی تحقیقات میں ایسا کہا گیا ہے کہ یہ چربی عضلات کا حصہ بن جاتی ہے تاہم ویڈیو میں سمجھایا گیا کہ جسم کی چربی عضلات کا حصہ نہیں بنتی، نا تو یہ توانائی کی شکل اختیار کرتی ہے اور نہ نہ ہی جلتی ہے۔

اصل میں جسم میں موجود یہ چربی ٹکڑوں کی شکل اختیار کرنے کے بعد پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ بن جاتی ہے، کاربن ڈائی آکسائیڈ سانس کے ساتھ باہر آجاتی ہے اور پانی آنسو یا پسینے کی شکل میں جسم سے نکل جاتا ہے۔

British Medical Journal کے مطابق عوام میں وزن کم ہونے کے حوالے سے بہت سے غلط تصورات موجود ہیں۔

بہت سے افراد کا ایسا ماننا ہے کہ چربی جسم میں جل جاتی ہے، جب کہ کچھ ایسا بھی سوچتے ہیں کہ یہ خون میں شامل ہوجاتی ہے۔

ویڈیو میں واضح کیا گیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے چربی کے خلیات میں موجود کاربن کو غیر مقفل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے بعد موٹاپا کم ہونا شروع ہوتا۔