نہال ہاشمی کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج
پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی کے خلاف 'عدلیہ کو دھمکانے اور تضحیک آمیز الفاظ استعمال' کرنے پر کراچی کے بہادر آباد تھانے میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کردیا گیا۔
بہادر آباد تھانے کے اہلکار محمد خوشنود کے توسط سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں نہال ہاشمی کو پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 189، 228 اور 505 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا جو سرکاری ملازمین کو دھمکانے، عدالتی کارروائی میں شامل سرکاری ملازم کے کام میں مداخلت اور عوام کی غلط رہنمائی کے ذمرے میں شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ 'مسلم لیگ نواز کے یوم تکبیر کے موقع پر نہال ہاشمی نے اپنی تقریر کےدوران عدلیہ کے خلاف دھمکی و تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیےاور عدلیہ کے فرائضی منصبی کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی'۔
نہال ہاشمی کے خلاف درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ انھیں 'عدلیہ کی توہین، عدلیہ اور سرکاری تحقیقاتی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عوام میں عدلیہ کے خلاف نفرت انگیز جذبات پیدا کرتے پایا گیا اور تقریر کی تصدیق الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا بھی کررہا ہے'۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نہال ہاشمی کو عدالت میں پیش ہو کر وضاحت کرنے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:نہال ہاشمی کیس:’جج کے ریمارکس سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق کے منافی‘
دوسری جانب حکمراں جماعت مسلم لیگ نواز کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف نے معاملے کا نوٹس لیا تھا جبکہ انھوں نے سینیٹ سے فوری طور پر استعفیٰ بھی دے دیا تھا اور جماعت نے اس بیان سےاظہار لاتعلقی کرتے ہوئے انھیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ اٹارنی جنرل آف پاکستان نے گزشتہ روز سندھ کو نہال ہاشمی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیں:سندھ کو نہال ہاشمی کے خلاف کارروائی کا حکم
ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس کی جانب سے سندھ کے پراسیکیوٹر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ریکارڈ کی چھان پھٹک کے بعد اے جی پی اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نہال ہاشمی کی تقریر پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 189، 228 اور 505 کی خلاف ورزی ہے۔
اے جی پی کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی نے تقریر کراچی میں کی تھی اس لیے وہاں پر مقدمہ درج کیا جائے۔