پاکستان

سشما سوراج کی مداخلت کے بعد پاکستانی بچے کو بھارتی ویزا مل گیا

پاکستانی شہری کین سد نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے اپنے بچے کے علاج کے لیے مدد کی درخواست کی تھی۔
|

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی مداخلت کے بعد دل کے عارضے میں مبتلا پاکستانی بچے کو میڈیکل ویزا جاری کردیا گیا۔

ڈھائی ماہ کے بچے روحان اور اس کے والدین کو علاج کے لیے بھارتی ویزا انڈین ہائی کمیشن کی جانب سے جاری کیا گیا۔

خیال رہے کہ بیمار بچے کے والد نے ویزا درخواست کا جواب نہ موصول ہونے پر سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے مدد کی درخواست کی تھی۔

پاکستانی شہری کین سد کا ڈھائی ماہ کا بیٹا دل کے ایسے عارضے میں مبتلا ہے جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں، لہذا انہوں نے اپنے بیٹے کے میڈیکل ویزا کے حصول کے لیے بھارتی وزیر خارجہ سے رابطہ کیا تھا۔

کین سد کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ 'میرا بیٹا نہیں جانتا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کیا چل رہا ہے'۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدہ تعلقات کے باوجود بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے علاج کے لیے ڈھائی ماہ کے پاکستانی بچے کو مدد فراہم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

سشما سوراج نے جواب دیا تھا کہ 'بچے کو یہ صورتحال برداشت نہیں کرنا پڑے گی، پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ کریں، میڈیکل ویزا جاری کردیا جائے گا'۔

دل کے عارضے میں مبتلا بچے کے والد کی جانب سے ٹوئٹر پر درخواست کیے جانے کے بعد کئی بھارتی شہریوں نے بھی سشما سوراج سے مطالبہ کیا تھا کہ اس درخواست پر غور کیا جائے۔

ان تمام افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بچے کا والد کا کہنا تھا کہ 'اختلافات کے باوجود انسانیت کی موجودگی سے بہت خوشی ہوئی، آپ سب کی کوششوں کا شکریہ، خدا سب پر رحم کرے'۔