پاکستان

سابق فرانسیسی وزیراعظم کو 'کراچی معاملے' میں تحقیقات کا سامنا

اگوسٹا کلاس آبدوز پاکستان کوفروخت کی گئیں، اس دوران سابق وزیراعظم پرمبینہ طورپر غیر قانونی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے
سیکیورٹی حکام کراچی میں مئی 2002 میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے نزدیک ہونے والے دھماکے میں تباہ ہونے والی بس کا معائنہ کررہے ہیں جس میں فرانسیسی انجینیئرز کو نشانہ بنایا گیا تھا — فائل فوٹو

پیرس: سابق فرانسیسی وزیر اعظم ایڈوارڈ بلادور کو باقاعدہ طور پر 1995 کی انتخابی مہم کے دوران مبینہ طور پر غیر قانونی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں تحقیقات میں شامل کر لیا گیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سابق وزیراعظم نے انتخابی مہم کے دوران مبینہ طور پر غیر قانونی فوائد حاصل کر کے 1995 کی صدارتی انتخابی مہم کے دوران مدد حاصل کی تھی۔

نام نہاد ’کراچی معاملے‘ میں ججز اس درمیانی ایجنٹ اور ممکنہ خفیہ مبہم معاہدوں کے سلسلوں کو سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ان معاہدوں کا تعلق اگوسٹا کلاس آبدوز کی فروخت سے ہے جو 90 کی دہائی میں پاکستان کو فروخت کی گئیں۔

مزید پڑھیں: فرانس ٹرک حملہ: داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی نے میڈیا کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کردیا جو کہ ممکنہ طور پر ادائیگی کے حوالے سے ہے، سرکوزی اس وقت بلادور کے وزیرِ بجٹ اور ترجمان کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے تھے۔

ججز کئی برسوں سے یہ جاننا چاہ رہے تھے کہ کیا بلادر کی مہم کو چلایا گیا۔

یاد رہے کہ 8 مئی 2002 کو کراچی میں فرانسیسی انجینیئرز کی ایک بس کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 11 فرانسیسی انجینیئرز سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


یہ خبر 31 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی