دسترخوان

رمضان میں کس طرح کے کھانے، سبزیاں اور پھل استعمال کرنے چاہئیں؟

ایسی غذائیں بھی موجود ہیں جنہیں سحر وافطار میں استعمال کرنے سے گرمیوں میں روزوں کا تسلسل برقرار رکھنےمیں مدد مل سکتی ہے۔

اس بار پاکستان میں ماہ مبارک شدید گرمیوں میں آیا ہے اور ایسے میں اگر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی ہو تو روزوں کا تسلسل برقرار رکھنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

لیکن اگر سحر و افطار کے دوران ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جو گرمیوں میں مدد فراہم کرنے اور 16 گھنٹے تک کچھ کھائے پیئے بغیر توانا رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہوں تو یقینا کئی مشکلات آسان ہوسکتی ہیں۔

لیکن سوال یہ ہے کہ رمضان میں کس طرح کے کھانے، سبزیاں اور پھل استعمال کرنے چاہئیں؟

غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ موسم کے حساب سے اور طویل عرصے تک کچھ کھائے پیئے بغیر رہنے کے لیے انسان کو فائبر اور پروٹین والے پھل اور سبزیاں استعمال کرنے سمیت میٹھی اشیاء سے گریز کرنا چاہیئے۔

فائبر والی سبزیاں اور فروٹ

—فوٹو: شٹراسٹاک

کجھور/ سیب/ سنگترے(اورنج)

انجیر/ ناشپاتی/ گاجر

دلیہ/ جو/ دالیں/ چھولے

بند گوبھی/ مٹر/ بھنڈی/شلجم

بیریز کی تمام اقسام، اسٹرابیری، بلیو بیری اور ریڈ بیری وغیرہ

پروٹین والی سبزیاں اور فروٹ

—فوٹو: شٹراسٹاک

دہی/دودھ/ بریڈ/بادام/پنیر

آڑو/ انار/تربوز/کیلا/اسٹرابیری

آلو بخارے/ خوبانی/امرود/خشک میوہ جات

آلو/پالک/مشروم/انڈے اور بیف وغیرہ

غذائی ماہرین کے مطابق سحر و وافطار کے درمیان فروٹ جوس کے بجائے پھلوں کا استعمال کیا جائے، جب کہ گلوکوز اور شکر سے بنی تمام میٹھی اشیاء سے پرہیز کیا جائے۔

سحری کے وقت پیٹ کو صرف پانی سے نہیں بھرنا چاہیئے۔