دنیا

حریت پسندوں کی ہلاکت، کشمیر میں پُرتشدد مظاہروں کا آغاز

کشمیری حریت پسند رہنما سمیت 11 کی ہلاکت کے بعد وادئ میں ایک مرتبہ پھر پُرتشدد مظاہروں کا آغاز ہوگیا۔

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مبینہ طور پر بھارتی فورسز سے جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے کشمیری حریت پسند رہنما سمیت دیگر کی ہلاکت کے بعد وادئ میں ایک مرتبہ پھر پُرتشدد مظاہروں کا آغاز ہوگیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال بھارتی فورسز کے ساتھ مبینہ مسلح جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کو روکنے کیلئے بھارتی فورسز نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا تھا جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی اور ہمیشہ کیلئے معذور ہوگئے تھے۔

گذشتہ روز بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزر احمد بٹ سمیت 11 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے اس جھڑپ کے حوالے سے بتایا تھا کہ فورسز کو ایک خفیہ اطلاع ملی جس میں انکشاف ہوا کہ جنوبی ترال کے علاقے میں سرحد پار سے آنے والے کچھ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں جس کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور پھر مذکورہ نوجوانوں اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا، جس کے نتیجے میں 6 نوجوان جاں بحق ہوئے۔

بھارتی فوج کے ترجمان راجش کالیا نے الزام عائد کیا کہ یہ تمام افراد ایل او سی پر آزاد کشمیر کی جانب سے بھارت کے زیر اثر علاقے میں داخل ہوئے تھے جنہیں بھارتی فوج نے ہلاک کردیا۔

بھارتی فوجی حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس لڑائی کے دوران سیکڑوں کشمیریوں نے علاقے میں پھنسے افراد کو آزاد کرانے کے لیے فورسز کی جانب پیش قدم کی اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

واقعے کے بعد کشمیری مظاہرین نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا اور متعدد مقامات پر مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں جس کو روکنے کیلئے پولیس اور بھارتی پیراملٹری فورسز نے آنسو گیس اور شیلنگ کی۔

عینی شاہدین کے مطابق بھارتی فورسز کی شیلنگ سے مزید ایک کشمیری نوجوان ہلاک ہوگیا جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، بعد ازاں پولیس چیف ایس پی وید نے دعویٰ کیا کہ نوجوان کو مسلح جھڑپ کے دوران ہلاک کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 22 مئی کو بھی بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایل او سی کے قریب 2 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد 4 علیحدگی پسندوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

ان جھڑپوں کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس واقعے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی تھی۔

کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔


یہ رپورٹ 28 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی