اسلام آباد: قتل ہونے والے بچوں کے والد کا اہلیہ کے خلاف مقدمہ
اسلام آباد: ایک روز قبل وفاقی دارالحکومت میں قتل ہونے والے 2 معصوم بچوں کے والد نے اپنی اہلیہ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق برما ٹاؤن کے رہائشی محمد زبیر نے اپنی اہلیہ کے خلاف درج کروائی گئی ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا کہ ان کی اہلیہ نے ان کے 2 بچوں کو قتل کیا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 'وہ کچھ سودا سلف خریدنے کے لیے بازار گئے تھے، لیکن واپسی پر ان کی اہلیہ نے دروازہ کھولا اور بتایا کہ اس نے اپنے بچوں کو قتل کردیا ہے'۔
جس کے بعد زبیر گھر کے اندر گیا، جہاں 7 سالہ ذیشان اور 4 سالہ آریان کی خون میں لت پت لاشیں موجود تھیں۔
ایف آئی آر کے مطابق محمد زبیر کی اہلیہ ذہنی طور پر بیمار تھیں اور گذشتہ کئی سالوں سے ان کا علاج جاری تھا۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد: خاتون نے 2 بچوں کو قتل کردیا
گذشتہ روز سامنے آنے والی رپورٹس میں پولیس نے بتایا تھا کہ واقعہ اُس وقت منظر عام پر آیا، جب ایک پڑوسی خاتون مذکورہ گھر آئیں اور انھوں نے فرش پر ہر طرف خون بکھرا ہوا دیکھا، انھوں نے دیکھا کہ 30 سالہ خاتون فرح نازی چارپائی پر موجود ہیں، جبکہ ان کے کپڑے بھی خون آلود تھے۔
پڑوسی خاتون فوراً گھر سے باہر بھاگیں اور انھوں نے چیخنا چلانا شروع کردیا، جس کے بعد فوراً ہی دیگر پڑوسی بھی اپنے گھروں سے باہر آئے اور زبیر خان کے گھر کے باہر جمع ہوگئے، جن میں سے کچھ بعدازاں گھر کے اندر داخل ہوئے، جہاں انھوں نے فرش پر 2 بچوں کی لاشیں پڑی ہوئی دیکھیں۔
جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی، جس نے لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔